لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک )گروپ ایڈیٹر روزنامہ 92نیوز ارشاد احمد عارف نے کہا ہے کہ وزیر اعظم عمران خان نے پہلی تقریر میں یہی کہا تھا کہ ٹائیگر فورس کو ہم رضا کار کے طور پر رجسٹرڈ کررہے ہیں ،یہ کام برطانیہ میں بھی کیا گیا۔پٹرول کی قیمت 7روپے کم ہوئی ،پمپس پٹرول نہیں دے رہے ،کمپنیوں نے پٹرول بند کردیا ۔ادارے موجود ہیں مگر وہ نہ تو قیمت کم کرا سکے ہیں اور نہ ہی شارٹیج ختم کروا سکے ہیں۔اگر یہ پارٹی بندی شروع کردیں تو پھر بھی غلط بات ہے ۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ شہبازشریف کے دو مسئلے ہیں،ایک تو یہ کہ کیسز موجود ہیں،دوسرا یہ کہ وہ نوازشریف کے ضامن بھی ہیں۔اب اگر وہ ذمہ داریاں پوری نہیں کرپائے تو پھر انہیں اس کا کچھ نہ کچھ جرمانہ یا ہرجانہ بھرنا پڑے گا۔جس کیس کا ذکر شہزاد اکبر کرتے ہیں وہ تو کیس رانا ثنااللہ نے ختم ہی کردیا ہے ۔سینئر تجزیہ کار اوریا مقبول جان نے کہا ہے کہٹائیگر فورس سے فائدہ نہیں بلکہ نقصان ہوگا۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ نوازشریف کا گھر سے باہر آنا اور تصویر بنوانا محض پاکستان کے سسٹم کا تمسخر اڑانے کیلئے ہے ۔ن لیگ کے رہنما چودھری جعفر اقبال نے کہا ہے کہ مجھے ٹائیگر فورس کہیں بھی ایس اوپیز پر عملدرآمد رآمد کرواتی ہوئی یا عوام کو کورونا سے بچائو کی نصیحت کرتے کہیں نظر نہیں آئی ۔تحریک انصاف کے رہنما فرخ حبیب نے کہا ہے کہ بنیاد ی طور پر ٹائیگر فورس ایک رضا کار فورس ہے ۔رضا کار فورس میں لوگوں کو رجسٹرڈ کیا گیا۔یہ لوگ پی ٹی آئی کے ورکرز نہیں ہیں۔اس میں پڑھے لکھے لوگ ہیں،15ہزار ڈاکٹرز رجسٹرڈ ہیں۔45ہزار کے قریب سوشل ورکرز شامل ہیں۔