محمد اختر

روزانہ چائے پئیں اورجادو دیکھیں…چائے کے حوالے سے دلچسپ رپورٹ

 

یہ مضمون پڑھتے ہوئے اگر آپ چائے پی رہے ہیں تو اس کامطلب ہے کہ آپ اپنے جسم کے تمام اعضاء کو فائدہ اور تقویت پہنچارہے ہیں۔پھیکی چائے پینا تو اور بھی مفید ہے کیونکہ یہ انٹی آکسیڈنٹس سے بھرپور ہوتی ہے جو آپ کو کرانک یعنی مزمن بیماریوں سے بچاتی ہے اور آپ کے جسمانی خلیات کی مرمت کرتی ہے۔چائے ایک پودے کمیلیا سائننسس (Camellia sinensis) سے حاصل ہوتی ہے جن میں کیٹے چن (catechins) نامی انٹی آکسیڈنٹس بکثرت پائے جاتے ہیں ۔ اس کے علاوہ چائے میں کیٹے چن کا ہی ایک ذیلی کیمیکل ایپی گیلو کیٹے چن گیلیٹ (ای جی سی جی)بھی بکثرت ہوتاہے ۔آرتھوپیڈک سرجن ڈاکٹر انتھونی کوری ایم ڈی کا کہنا ہے کہ یہ کیمیکل ہمارے جسم سے فری ریڈیکل کو ختم کرتا ہے اور سوجن کو گھٹاتا ہے۔

چلیے اگر آپ چائے نہیں پیتے تو آج سے ہی پینا شروع کردیجیے ۔ ذیل میں ہم آپ کو چائے کے چند چیدہ چیدہ فوائد کے بارے میں بتاتے ہیں۔ اس مضمون سے پتہ چلتا ہے کہ چائے کے فائدے زیادہ اور نقصان کم ہیں لہذا ڈرنے کی ضرورت نہیں :

بعض اقسا م کے کینسر کا خطرہ کم ہوتا ہے

 چائے میں پائے جانے والے انٹی آکسیڈینٹس اور کمپائونڈزسے بعض اقسام کے کینسر ہونے کاخطرہ کم ہوجاتا ہے ۔میساچسٹس جنرل ہسپتال میں ڈائریکٹر آف نیوٹریشنل اینڈ لائف سٹائل سائیکیٹری اور ہارورڈ میڈیکل سکول کی فیکلٹی میں شامل اوما نائیڈو ایم ڈی کہتی ہیں کہ چائے کے جلد ، پروسٹیٹ، پھیپھڑوں اور بریسٹ کینسر کے حوالے سے مفید اثرات ہوتے ہیں اور ان کینسر کے لاحق ہونے کا خدشہ کم ہوجاتا ہے۔انہوں نے مزید بتایا کہ مختلف اقسام کی چائے مختلف اقسام کے کینسر پر اثراندا ز ہوتی ہے۔

 

آپ کی جلد صحت مند ہوتی ہے

 باقاعدگی سے کالی چائے پینا جلد کا کینسر ہونے کے خطرے کو قابل زکر حد تک کم کرتا ہے۔دلچسپی کا امر یہ ہے کہ اس سلسلے میں یہ بات اہمیت رکھتی ہے کہ چائے کو کیسے بنایا گیا ہے۔ڈاکٹر نائیڈو کے مطابق گرم کالی چائے الٹراوائلٹ شعائوں سے ہونے والے کینسر سے جلد کو بچانے میں مدد گار ہے۔ڈاکٹر نائیڈو نے مزید بتایا کہ گرم چائے کولڈ ٹی کے مقابلے میں زیادہ مفید ہوتی ہے اور اس میں بھی یہ بات اہم ہوتی ہے کہ کالی چائے کو کیسے پکایا گیا ہے ۔

ذیابیطس ہونے کا خطرہ کم ہوجاتا ہے

روزانہ کالی چائے پینا کھانے کے بعد آپ کی بلڈ شوگر کو کنٹرول کرتاہے  اوراس کے نتیجے میں آپ کو ٹائپ ٹو ذیابیطس ہونے کا خدشہ قابل زکر حد تک کم ہوجاتا ہے۔ایشیا پیسفک جرنل آف کلینیکل نیوٹریشن میں شائع ہونے والی ایک سٹڈی کے مطابق جب آپ کو ئی ایسی چیز کھاتے ہیں جس میں قدرتی مٹھاس ہوتی ہے تو اس کے بعد کالی چائے پینے سے خون میں شوگر کی سطح کم کرنے میں مدد ملتی ہے۔

 

آپ کے دانت مضبوط ہوتے ہیں 

اگرچہ سارا دن چائے پینے سے آپ کے دانت داغدار ہوسکتے ہیں تاہم اس کے باوجود چائے کا فائدہ ہے۔جرنل آف اورل اینڈ میکسیلوفیشل پتھالوجی میں شائع ہونے والی ایک سٹڈی کے مطابق سبزچائے میں دافع جراثیم اثرات ہوتے ہیں جو کہ آ پ کے منہ میں ان بیکٹیریا کی روک تھام کرتاہے جو کہ آپ کے دانتوں میں کیویٹی پیدا کرتے ہیں جبکہ روزانہ سبزچائے پینے سے یہ فائدہ بھی ہوتاہے کہ یہ کیویٹی کو کم شدید بنانے میں مدد کرتے ہیں۔

آپ کا دل صحت مند ہوتا ہے

چائے کی دافع سوجن خصوصیات آپ کے خون کی شریانوں کو پرسکون اور صاف رکھتی ہیں اور اس کا فائدہ آپ کے دل کو ہوتاہے جس پر کم دبائو پڑتا ہے۔ماہرین امراض قلب ڈاکٹرانتھونی کوری کے مطابق چائے میں موجود کیمیکل کیٹے چن سوجن کو کم کرتا ہے اور بنیادی نوعیت کی حامل شریانوں میںپلیک یا میل جمع ہونے سے روکتا ہے۔ڈاکٹر اوما نائیڈو سفارش کرتی ہیںکہ دل کی صحت کو حاصل کرنے کے لیے روزانہ کم ازکم تین کپ چائے پینی چاہیے۔

الزائمر کی بیماری ہونے کا خدشہ کم ہوتا ہے 

آپ کو یا آپ کے کسی پیارے کو الزائمر کی بیماری ہوجائے ، اس کا تصور بھی خوفزدہ کرنے کے لیے کافی ہے۔ آپ کو معلوم ہونا چاہیے کہ الزائمر کی بیماری کے لیے خبردار کرنے والے ابتدائی اشارے کیا ہیں اورآپ اس بیماری کو کس طرح روک سکتے ہیں۔ڈاکٹراوما نائیڈو کے مطابق سبزچائے میں ایسی خصوصیات ہیںجو آپ کو دبائو سے بچاتی ہیں اوریوں آپ الزائمر کی بیماری سے محفوظ رکھتی ہیں۔ ڈاکٹر نائیڈو کے مطابق چائے میں موجود کیمیکل پولی فینول خلیوں کو کسی قسم کے نقصان سے بچاتا ہے۔

آپ کی نیند بہترہوتی ہے

اگر آپ کی رات کروٹیں بدل بدل کر گذرتی ہے اور کسی صورت نیند نہیں آتی ہے ، تو سونے سے پہلے ایک کپ چائے پئیں۔ڈاکٹر اوما نائیڈ و کہتی ہیں کہ مشرقی ایشیائی ادویاتی چائے نیند نہ آنے کی بیماری انسومنیا کو دور کرتی ہے۔انٹگریٹو میڈیسن ریسرچ میں شائع ہونے والی ایک سٹڈی کے مطابق کم تر سے شدید تر انسومنیا میں چائے نیند اور معیار زندگی کو بہتر بناسکتی ہے۔

توجہ مرکوز کرنے کی صلاحیت بہتر ہوتی ہے 

چائے میں موجود کیفین آپ کی توجہ اور ہوشیار رہنے کی صلاحیت کو بہتربناتی ہے۔ڈاکٹر نائیڈو کے مطابق تھیا نائن ایک امائنو ایسڈ ہے جو صرف چائے میں پایا جاتا ہے ۔ یہ دماغ کو سکون پہنچا کر توجہ مرکوز کرنے کی صلاحیت کو بڑھاتا ہے اور دماغ کو اس وقت متحرک کرتا ہے جب فوکس کرنے کی ضرورت ہوتی ہے۔اگر آپ سمجھتے ہیں کہ آپ کی توجہ مرکوز کرنے یا فوکس کرنے کی صلاحیت کمزور ہے توکام سے پہلے چائے کے ایک کپ کو آزمائیں ۔

میٹا بولزم تیز ہوتا ہے 

اپنے کچن کی کرسی پر بیٹھے ہوئے اپنے میٹا بولزم کی رفتار تیز کرنے کے لیے تیار ہوجائیے ۔لیکن کیسے ؟ ڈاکٹر انتھونی کوری کے مطابق چائے میں موجود کیفین نہ صرف دماغ کو متحرک اورچوکنا کرتی ہے بلکہ میٹا بولزم اور چربی پگھلانے کے عمل(سو کیلوریز فی دن) کو بھی تیز کرتی ہے ۔

تاہم چائے پیتے ہوئے اس بات کو یقینی بنائیں کہ کیفین کی مقدار زیادہ نہ ہو ۔سبزچائے کہ ایک کپ میں لگ بھگ چالیس ملی گرام کیفین ہوتی ہے اور ڈاکٹر کوری کا کہنا ہے کہ کیفین کے ان ٹیک کو تین سو سے چارسو ملی گرام سے زیادہ نہ ہونے دیں۔

قارئین ، یہ تو چائے پینے کے فائدے ہیں اب تھوڑی سی بات چائے پینے کے نقصانا ت کی بھی کرلی جائے تاہم چائے کے فائدے نقصان سے زیادہ ہیں۔آئیے اس کے کچھ نقصانات کے بارے میں جانتے ہیں :

آئرن جذب

 کرنے کی صلاحیت متاثر ہوتی ہے 

چائے میں موجود انٹی آکسیڈنٹ کیٹے چن آپ کے جسم کی آئرن جذب کرنے کی صلاحیت کومتاثر کرسکتا ہے۔اس کا مطلب یہ ہے کہ اگر آپ ایسی خوراکیں کھاتے ہیں جن میں آئرن بکثرت پایا جاتا ہے تو آپ کو اس کے فوائد حاصل نہیں ہوتے اور یوں آپ میں خون کی کمی ہوجاتی ہے۔اگرچہ زیادہ تر صحت مند لوگ تو اس سے متاثر نہیں ہوتے لیکن جن افراد میں آئرن کی کمی ہوتی ہے ، ان کو بہت زیادہ مقدار میں سبز چائے نہیں پینی چاہیے۔ان میں بچے ،حاملہ عورتیں اور ایسے افراد شامل ہوسکتے ہیں جن میں گردوں کی بیماری ہوسکتی ہے۔

خون بہنے کا امکان 

زیادہ ہوسکتا ہے

 روزانہ بہت زیادہ مقدار میں چائے پینے سے ہوسکتا ہے کہ آپ کو زخم لگے یا چوٹ لگے تو آپ کا بہتا ہوا خون رکنے ہی نہ پائے۔ سندیافتہ پلاسٹک سرجن اور ایم ڈی مشیل لی کا کہنا ہے کہ چائے پینے کے نتیجے میں آپ کا خون پتلا ہوجاتا ہے ۔انہوں نے مزید کہا کہ وہ اپنے تمام مریضوں کو سرجری سے دو سے تین ہفتے قبل چائے پینے سے منع کردیتے ہیں۔

آپ کی دوائیں کارگر نہ رہیں 

چائے پینے کے فائدے تو بے پنا ￿ہ ہیں لیکن روزانہ چائے کے کئی کئی کپ پینے سے پہلے اپنے ڈاکٹر سے ضرور مشور ہ کریں۔ڈاکٹر انتھونی کوری کے مطابق چائے میں موجود انٹی اکسیڈنٹ کیٹے چن دل کی بیماریوں اور بلڈ پریشر کی ادویات کے کام میں خلل ڈال سکتے ہیں۔اس لیے چائے پینے کے حوالے سے اپنے ڈاکٹرسے ضرور رجوع کریں۔

مجھے کتنے کپ چائے پینی چاہیے؟

آپ کو روزانہ کتنے کپ چائے پینی چاہیے ، اس حوالے سے سٹڈیزمتفرق ہیں۔کیفین کی مقدار کو دھیان میں رکھ کر آپ چائے کے ان گنت فوائد سے لطف اندوز ہوسکتے ہیں۔ڈاکٹر کوری کے مطابق سبزچائے سے زیادہ سے زیادہ فوائد حاصل کرنے کے لیے روزانہ تین سے پانچ کپ چائے پئیں۔

کون سی چائے بہتر ہے؟

چائے کی پتی کا انتخاب کرتے ہوئے یہ بات یقینی بنائیں کہ وہ میٹھی نہ ہو۔اگرچہ کچھ پتیاں ایسی ملتی ہیں جو فلیورڈ ہوتی ہیں ا ور ان کا دعویٰ ہوتاہے کہ وہ کیلوریز کے بغیر ہیں لیکن اس کے باوجود ان میں مصنوعی مٹھاس اور حفاظتی شاملات موجود ہوتے ہیں ا وراس طرح دعوے کے بر عکس ان میں کیلوریزبھی ہوتی ہیں۔لہذا چائے وہی لیں جس میں آپ اپنے ہاتھ سے چینی ڈالیں ، بجائے یہ کہ اس میں چینی پہلے سے شامل ہو۔ڈاکٹر کور ی کے مطابق چائے کی پتی جتنی زیادہ پراسس شدہ ہوگی ، اس میں موجود کیٹے چن اتنا ہی بے اثر ہوتا جائے گا۔ان کے مطابق سبز چائے کم سے کم پراسس شدہ ہوتی ہے اور یوں دوسری چائے کے مقابلے میں اس کے فوائد بھی زیادہ ہوتے ہیں۔