ملتان ( خبر نگار) ڈائریکٹر کاٹن پنجاب ڈاکٹر صغیر احمد نے کہاہے کہ اپریل کاشتہ کپاس پر گلابی سنڈی کا حملہ مشاہدہ میں آرہا ہے جس کی بڑی وجہ درجہ حرارت اور چھڑیوں کے ڈھیروں میں بچے کھچے ٹینڈے ہیں انہوں نے کاشتکاروں کو سفارش کی کہ وہ چھڑیوں کے ڈھیروں میں موجود بچے کھچے ٹینڈوں کو اچھی طرح تلفاق کریں۔ بچے کھچے ٹینڈوں کو گھروں میں ایندھن کے طور پر یا اینٹوں کے بھٹوں میں فوری طور پر جلانے کا انتظام کریں۔ کپاس کی فصل میں جہاں مدھانی نما پھول نظر آئیں انہیں توڑ کر لفافوں سمیت زمین میں دبا دیں یا فور ی طور پر جلادیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ کپاس کے کاشتکار اپنے کھیتوں میں فیرامون ٹریپس لگائیں تاکہ گلابی سنڈی کے پروانوں کی باقاعدگی سے مانیٹرنگ کی جاسکے ۔ گلابی سنڈی کے حملہ کی شدت میں اضافہ کی صورت میں محکمہ زراعت کے مقامی فیلڈ عملہ سے مشورہ کے ساتھ مناسب زرعی زہروں کا سپرے کریں۔ ایک ہی قسم کی زرعی زہروں کا سپرے ہرگز نہ دھرائیں کیونکہ ایک ہی سپرے بار بار کرنے سے کیڑوں میں زہروں کے خلاف قوت مدافعت پیدا ہوجاتی ہے ۔ انہوں نے سفارش کی کہ کپاس کی کاشت کا عمل 31 مئی سے قبل مکمل کرلیں۔