مکرمی !علاقہ ڈوگرہ راج گلگت بلتستان تھا۔ 1948 میں یہاں کے عظیم اور بہادر لوگوں نے اپنی مدد آپ کے تحت بغیر کسی تربیت حاصل کئے ڈنڈوں کلہاڑیوں اور پتھروں سے اس خطے کو ڈوگرہ راج سے آزاد کرایا اور آزادی حاصل کی اور یہاں جو ظالم راج تھا اس سے نجات حاصل کی۔ اس کا ایک عظیم ثبوت پاکستان کے لئے گلگت بلتستان کے عظیم بیٹے لالک جان شہید کا نشان حیدر ہے جو پاکستان کے لئے بہت بڑا اعزاز ہے۔ آج اس پر سیاست کی ضرورت نہیں۔ ہم آئینی ماہرین کو دعوت دیتے ہیں کہ گلگت بلتستان آ کر ہمارے شہیدوں کے مزارات پر آئیں۔ ذرا سوچئے انہوں نے کس کے لئے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کیا اور اپنے لہو سے لفظ پاکستان کو قائم رکھا۔ آج وطن کی مٹی ہر قدم پر ان عظیم شہیدوں کو رہتی دنیا تک سلام پیش کرتی ہے اس لئے کی ان عظیم قوم کے فرزندوں نے اپنی جان مال اولاد والدین خوبصورت زندگی سب کچھ پاکستان کی سلا متی کی خاطر اپنی جانیں قربان کر دیں۔ میں آج اس حق کی آواز کو حکومت وقت کے گوش گزار کرتا ہوں کہ وہ گلگت بلتستان کو اس کی آئینی حیثیت دلوانے کے لیے اقدامات کرے۔ (رانا قیوم جان ‘اسلام آباد)