لاہور سے روزنامہ 92نیوز کی رپورٹ کے مطابق پنجاب حکومت کو گندم کے خریداری ہدف کے حصول میں مشکلات کا سامنا ہے۔ سرکاری ذرائع کا کہنا ہے کہ 35 سے 50 لاکھ میٹرک ٹن کا ہدف مقرر ہے۔ ہدف کے حصول میں اگرچہ دشواری ضرور ہے لیکن 35لاکھ میٹرک ٹن گندم ضرور حاصل کر لی جائے گی ۔گندم خریداری کے سرکاری ہدف کے حصول میں بظاہر رکاوٹ کی بڑی وجہ فلور ملز کو گندم خریداری کی اجازت دینا ہے‘ گندم کی خریداری کے معاملات میں سرکاری پالیسیاں ہمیشہ عدم تسلسل کا شکار رہی ہیں جس سے بعض اوقات آٹے اور گندم کا بحران بھی پیدا ہوا۔ گندم خریداری کا ہدف پورا کرنا حکومت کی ذ مہ داری ہے، فلور ملز کو گندم خریداری کی اجازت د ینے کا یہ مطلب نہیں کہ کاشتکار کی مشکلات سے چشم پوشی کی جائے۔ رواں سال بھی گندم خریداری کا سرکاری ہدف گزشتہ سال کی نسبت کم رکھا گیا لیکن اس کے باوجود حکومت کو گندم خریداری ہدف کے حصول میں مشکل پیش آرہی ہے پنجاب حکومت کا فلور ملز کو گندم کی خریداری کی اجازت دینے کا مقصد تو اوپن مارکیٹ میں گندم کے نرخوں کو کنٹرول میں رکھنا ہے لیکن اس کی وجہ سے آڑھتیوں اور ذخیرہ اندوزوں کی حوصلہ افزائی ہوئی ہے اور آڑھتیوں کے ہاتھوں چھوٹے کاشتکاروں کا استحصال ہو رہا ہے ۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ کھلی مارکیٹ پر ڈسٹرکٹ فوڈکنٹرولر زگہری نظر رکھیں تاکہ گندم کی ذخیرہ اندوزی ہو اور نہ کاشتکاروں کو آڑھتیوں کے ہاتھوں مشکلات کا سامنا کرنا پڑے۔