اسلام آباد(سپیشل رپورٹر،مانیٹرنگ ڈیسک ) وزیرِ اعظم عمران خان نے کہاہے ملکی ضروریات کو مدنظر رکھتے ہوئے طویل المدتی حکمت عملی تشکیل دی جائے تاکہ مستقبل کی ضروریات کے حوالے سے کسی دقت کا سامنا نہ ہو۔انہوں نے صوبائی چیف سیکرٹریز کو ہدایت کی کہ گندم کی سمگلنگ اور ذخیرہ اندوزی کے حوالے سے زیرو ٹالرینس پالیسی کو یقینی بنایا جائے ۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے گندم اور آٹے کی قیمتوں میں کمی لانے کے سلسلے میں اٹھائے جانے والے اقدامات کے حوالے سے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔ پنجاب، سندھ، خیبرپختونخوا کے چیف سیکرٹریز نے ویڈیو لنک کے ذریعے اجلاس میں شرکت کی۔ مشیر خزانہ حفیظ شیخ نے گندم اور آٹے کی ضروریات پورا کرنے کیساتھ ساتھ قیمتوں میں کمی لانے کے حوالے سے صوبائی حکومتوں کی مشاورت سے کیے جانے والے فیصلوں سے اجلاس کو آگاہ کیا۔ وزیرِ اعظم نے کہا حکومت کی اولین ترجیح نہ صرف گندم کی ضروریات کے مطابق وافر دستیابی کو یقینی بنانا ہے بلکہ گندم اور آٹے کی قیمتوں کوقابو میں رکھنا ہے ۔ غریب طبقے کا تحفظ اولین ترجیح ہے تاکہ ان پر اضافی بوجھ نہ پڑے ۔ اجلاس میں وزیر منصوبہ بندی اسد عمر، وزیرِ نیشنل فوڈ سکیورٹی فخر امام، وزیرِ اقتصادی امور مخدوم خسرو بختیار، مشیر خزانہ ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ، مشیر تجارت عبدالرزاق داؤد، سیکرٹری خزانہ ودیگر سینئر افسران شریک تھے ۔وزیرِ اعظم کی زیر صدارت اجلاس میں بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کی جانب سے بھیجی جانے والی ترسیلات زر کی موجودہ صورتحال اور اس حوالے سے ان کو مزید مراعات دینے کے حوالے سے مختلف تجاویز پر غور کیا گیا۔معاون خصوصی برائے اوورسیز پاکستانیز ذوالفقار عباس بخاری نے وزیرِ اعظم کو بتایا کہ گزشتہ اٹھارہ ماہ میں تقریباً دس لاکھ پاکستانیوں کو بیرون ملک بھجوایا گیا۔ کورونا کی صورتحال کے باوجود خطے کے دوسرے ممالک کی نسبت بیرون ملک مقیم پاکستانی کمیونٹی کی جانب سے ترسیلات زر میں استحکام دیکھنے میں آیا ہے ۔ گزشتہ سال مئی میں ترسیلات زر 20.1ارب ڈالر تھیں جبکہ کورونا کے چار ماہ کے باوجود اس سال مئی میں ترسیلات زر 20.5ارب ڈالر ریکارڈ کی گئیں۔ وزیرِ اعظم نے کہا بیرون ملک مقیم پاکستانی ہمارا اثاثہ ہیں۔ ملک سے باہر کام کرنے والے ہنرمندوں، مزدوروں اور دیگر پیشوں سے وابستہ افراد کو نہ صرف ترسیلات زر بلکہ ہر ممکنہ شعبے میں سہولت کاری حکومت کی اولین ترجیح ہے ۔ انہوں نے مشیر خزانہ اور گورنر سٹیٹ بنک کو ہدایت کی کہ ترسیلات زر کے حوالے سے مراعاتی پیکیج کو جلد حتمی شکل دی جائے تاکہ اس پیکیج پر فوری عملدرآمد یقینی بنایا جا سکے ۔