اسلام آباد(سپیشل رپورٹر، 92 نیوز رپورٹ، مانیٹرنگ ڈیسک ) وزیرِ اعظم عمران خان نے کہاہے گندم اور چینی عوام کی بنیادی ضرورت ہیں لہذا ان کی دستیابی اور مناسب قیمت کو یقینی بنایا جائے ،ان خیالات کا اظہار انہوں نے ملک میں گندم اور چینی کی دستیابی اور قیمتوں کے حوالے سے جائزہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔ وزیرِ اعظم کو بتایا گیا نجی شعبے کی جانب سے ابتک تقریباً چار لاکھ میٹرک ٹن گندم درآمد کی جا چکی ، مزید دس لاکھ ٹن اگلے ماہ ملک میں پہنچ جائے گی۔ چئیرمین ٹی سی پی نے بتایاسرکاری سطح پر پندرہ لاکھ میٹرک ٹن گندم امپورٹ کی جا رہی ہے ۔ 3لاکھ30 ہزار میٹرک ٹن گند م کا ٹینڈر کیا جا چکا اور مزید ٹینڈر کیے جا رہے ہیں۔گورنمنٹ ٹو گورنمنٹ معاہدے کے ذریعے بھی گندم درآمد کی جا رہی ہے ، چینی کی درآمد جاری ہے اور اس بات کو یقینی بنایا جا رہا ہے کہ چینی کی طلب و رسد میں کسی قسم کی کمی بیشی نہ ہو۔ وزیراعظم کی زیرصدارت گیس کی طلب و رسد اور آئندہ چند ماہ کی صورتحال پرجائزہ اجلاس ہوا۔وزیراعظم کودسمبر،جنوری میں گیس کی طلب ورسدمیں فرق اورصورتحال پر قابوپانے کیلئے اقدامات پربریفنگ دی گئی،گیس پیداوارمیں کمی ،مقامی ،درآمدی گیس کی قیمتوں میں فرق پر بریفنگ دی گئی۔وزیراعظم کوبتایا گیا گیس ضروریات پوری کرنے کیلئے صوبائی حکومتوں کاتعاون درکار ہے ،نئی پائپ لائن بچھانے سے 100-150ایم ایم سی ایف ڈی گیس سپلائی ہوسکے گی،وزیراعظم نے ہدایت کی کہ گیس کی طلب و رسدمیں فرق کے باعث گیس کی ممکنہ بچت کیلئے آگاہی مہم چلائی جائے ۔ وزیراعظم سے چیئرمین ایس ای سی پی نے ملاقات کی ۔ ذرائع کے مطابق ملاقات میں ایس ای سی پی کاڈیٹالیک ہونے سے متعلق بات چیت ہوئی ۔ چیئرمین ایس ای سی پی نے ڈیٹالیک ہونے کی تحقیقات سے آگاہ کیا۔ وزیر اعظم سے گورنر سندھ عمران اسماعیل نے ملاقات کی ۔ ممبر صوبائی اسمبلی سندھ حلیم عادل شیخ اور سیف اللہ نیازی بھی ملاقات میں شریک تھے ۔ملاقات میں کراچی ٹرانسفارمیشن پلان بشمول کے فور منصوبے پر جلد عملدرآمد کے حوالے سے امور پر گفتگو کی گئی ۔ وزیراعظم نے ہدایت کی کہ صوبہ سندھ کے سیلاب سے متاثر ہونے والے علاقوں میں عوام کی ضروریات کو پورا کرنے کے حوالے سے ہر ممکن اقدامات اٹھائے جائیں ۔