مکرمی ! گوجرہ میں بارش کے دودن بعد بھی گوجرہ کے اکلوتے انڈر پاس سے پانی نکال کر اس کو ٹریفک کے گزرنے کے قابل نہیں بنایا جا سکاگوجرہ میں نکاسی آب کا مسئلہ سنگین ہو چکا ہے جب شہر بھر کی مین سڑکیں نکاسی آب کی ناقص منصوبہ سازی کا شکار ہوں تو گلی محلوں کی زبوں حالی کی شنوائی کیسے ممکن ہے ۔حکومت پنجاب کی نمونے کے طور پر تشکیل کردہ ہاؤسنگ کالونی کی مین روڈ کی حالت ایسی ہے کہ اگربارش نا بھی ہو تو وہ سیورج اور فلو ہونے سے گندے پانی میں ڈوبی رہتی ہے بلدیہ اتنی کمزور دکھائی دے رہی ہے کہ سمندری روڈ سے ہاؤسنگ کالونی کی مین روڈ کے آغاز پر مخصوص گھروں کے گندے پانی کو براہ راست سڑک پر ڈالنے سے نہیں روک سکی۔ سوئی گیس دفتر کے سامنے گندے پانی کا سمندر قدرتی طریقہ یعنی سورج کی تپش سے ہی ختم ہوتا ہے ا بلدیہ گوجرہ کا م صرف ٹیکس اور جرمانے وصول کرنا رہ گیا ہے اس کا م میں بڑی شیر ہے شہریوں کو کوئی سہولت دینا تو اب قصہ پارینہ بن چکا ہے۔ (زاہد رؤف کمبوہ‘ گوجرہ)