گو جرہ ،ٹوبہ ٹیک سنگھ ،پنڈی بھٹیاں،نوشہرہ ورکاں،حافظ آباد،قصور،رحیم یار خان،کراچی (تحصیل رپورٹر،نمائندہ 92نیوز،نامہ نگار،ڈسٹرکٹ رپورٹرز،سٹی رپورٹر،سٹاف رپورٹر) گوجرہ موٹروے ایم فور پر ٹریفک حادثہ میں بدقسمت ایک ہی خاندان کے خاتون سمیت پانچ افراد جاں بحق اور دیگر حادثات و واقعات میں بھی 7 افراد مارے گئے ۔تفصیلات کے مطابق کوارٹر نمبر4 فتح پور،کوٹ اعظم،ضلع لیہ کا65سالہ عیسی اوڑھ اپنے بیٹے 35سالہ عمران کو جوکہ لیبیا میں محنت مزدوری کرتاتھا کوچھٹی ختم ہونے پر واپس چھوڑنے کے لئے اس کے 8سالہ بیٹے محمد علی،ہمراہ چھوٹے بیٹے 25سالہ عرفان اور اپنے رشتہ دارعمران کے چچا سسر 50سالہ یعقوب اس کی اہلیہ 40سالہ زینب کے ہمراہ کار پر سوار بیٹے عمران کو بیرون ملک واپس بھیجنے کے لئے لاہور ائیرپورٹ گئے وہاں پہنچے تواس کی فلائٹ گزر چکی اور تین روز بعد کی فلائٹ کردی گئی۔ بدقسمت خاندان بذریعہ موٹروے لاہور سے واپس لیہ جارہے تھے کہ پینسرہ کے قریب موٹروے ایم فور پر پہنچے تو کارڈرائیور عرفان اوڑھ کو اونگھ آگئی اور ان کی تیز رفتار کارٹریلر کے نیچے چلی گئی۔حادثہ اتنا شدید تھا کہ خاتون سمیت پانچ افراد موقع پر ہی دم توڑ گئے جبکہ عمران کاآٹھ سالہ بیٹا محمد علی شدید زخمی ہوگیا ۔ دریں اثناموٹر وے M2پنڈی بھٹیاں انٹر چینج کے قریب عجب خاں، سعید احمد ، حبیب الرحمٰن ،زاہد مزدا پر مال مویشی لوڈ کر کے مالاکنڈ جا رہے تھے کہ ٹریلر سے ٹکرا گئے جس کے نتیجے میں عجب خاں موقع پر جاں بحق ہوگیاجب کہ باقی 4افراد زخمی ہو گئے ۔ حادثے میں 2 مویشی بھی ہلاک ہو گئے ۔نوشہرہ ورکاں نواحی گاؤں کوٹ لدھا کے قریب محمد آصف موٹر سائیکل پر اپنے گھر جارہا تھا کہ لوڈر رکشہ نے ٹکر مار دی جس سے آصف موقع پر ہی دم توڑ گیا ۔قصوربھوئے آصل چھانگا مانگا روڈ پر 35 سالہ موٹر سائیکل سوار راشد علی گھر کی جانب جا رہا تھا کہ ٹیوٹا ویگن نے اسے ٹکر دے ماری جس کے نتیجے وہ کچلے جانے سے موقع پر جاں بحق ہوگیا ۔رحیم یارخان کے قریب45سالہ آصف اپنے دو ساتھیوں کے ہمراہ کار پر کراچی سے لاہور آرہاتھا کہ تیز رفتار ی کے باعث بھونگ کے نزدیک موٹر وے ایم فائیو پر ٹائر پھٹنے سے کار میں آگ بھڑک اٹھی جس کے نتیجہ میں 45سالہ آصف اپنے دو ساتھیوں سمیت زخمی ہوگیا۔ آصف ہسپتال میں چل بسا۔کراچی کے علاقے حب کے قریب ندی میں نہاتے ہوئے لیاری کے 3 نوجوان دوست شجاعت،شہریار ، زبیر ڈوب کر جاں بحق ہوگئے ، تینوں نوجوان تفریح کی غرض سے گئے تھے کہ نہاتے ہوئے اپنا توازن برقرار نہ رکھ سکے اور تیز لہروں کی نذر ہوگئے ، تینوں کی لاشیں ایک گھنٹے کی سخت جدوجہد کے بعد نکال لی گئیں ۔