لاہور(قاضی ندیم اقبال) نیشنل سکیورٹی کمیٹی کے فیصلوں کی روشنی میں وفاقی حکومت نے گورودوارہ دربار صاحب کرتار پور کو مزید دو ہفتوں کیلئے بند رکھنے کے احکامات جاری کر دیئے ۔ذرائع کے مطابق وزارت مذہبی امور ، حج و بین المذاہب ہم آہنگی کے ڈپٹی سیکرٹری (ای پی ) عمران راشد کی جانب سے صدر مملکت اور وزیر اعظم کے سیکرٹریز کے علاوہ پنجاب، سندھ، خیبر پختونخواہ ، بلوچستان، آزاد جموں و کشمیر اور گلگت بلتستان کے چیف سیکرٹریز،وفاقی سیکرٹری فارن افیئرز، سیکرٹری داخلہ، و دیگر کیساتھ ساتھ قومی سلامتی کے حامل اداروں کو بھجوائے گئے نوٹیفکیشن میں قرار دیا ہے کہ کورونا وائرس کے پھیلائو کو روکنے اور عوام الناس کو اسکے اثرات سے بچانے کی غرض سے 14مارچ2020 کو گورودوارہ دربار صاحب کرتار پور میں پاکستانیوں کے داخلہ پر پابندی عائد کی گئی ۔ نیشنل سکیورٹی کمیٹی کے اجلاس اور حکومت کی جانب سے جاری ایس او پیز کی روشنی میں گورودوارہ دربار صاحب کرتار پور میں عوام الناس کے داخلے پر پابندی میں مزید 15یوم کی توسیع کر دی گئی ہے جس پر عملدرآمد ہر صورت یقینی بنایا جائے ۔ یہاں یہ امر قابل ذکر ہے کہ بھارت نے بھی اپنے شہریوں کے کرتار پور کوریڈور سفر پر پابندی عائد کر رکھی ہے ۔اور پاکستان کے دیگر فنکشنل گورودواروں کی طرح دربار صاحب کرتار پور میں بھی روزانہ گوروگرنتھ صاحب کے پرکاش کی تقریب میں وہاں کے گرنتھی اور وہیں رہائش پذیر کرتار پور صاحب کے سکھ سیوا کارچند سکھ شہری ہی شریک ہوتے ہیں۔