چودھر ی عبد الرحمان نے بنگلہ یتیم والہ سے پوچھا ہے کہ حکیم صاحب!ہم نے تو جب سے آپ کے طبی مشورے پڑھنا شروع کیے ہیں کوئی غذا کھانے سے پہلے کئی بار سوچنا پڑتا ہے کیونکہ آ پ کے مشوروں میں دوا کی نسبت زیادہ زور غذا اور پرہیز پر ہی دیا جاتا ہے۔اب اس قربانی 

پہ پرہیز پر گزارہ کرنے والے مریض کیا کریں؟گوشت کے بارے بڑی عجیب عجیب باتیں سننے کو ملتی ہیں۔عید کے موقع پر ہر طرح کے جانور قرباں کیے جاتے ہیں۔گوشت بکرے کا کھایا جائے یا بیل کا؟ بھیڑ کا کھایا جائے یا اونٹ کا؟ بھینس کا گوشت پکایا جائے یا پھر دنبے کے گوشت کو بڑا صحت مند کہا جاتا ہے؟کس جانور کا گوشت کن خصوصیات کا حامل ہے ذرا وضاحت فرما دیں تاکہ گوشت کھاتے وقت ذرا آسانی رہے۔  

 مشورہ:۔ہم اپنے قارئین کی سہولت کے لیے عید پہ ذبح ہونے والے ہر قسم کے جانوروں کے گوشت کی طبی تفصیلات یہاں تحریر کر رہے ہے ہیں تاکہ آپ کو گوشت کا انتخاب کرنے میں آسانی ہو۔ خصوصیات کے لحاظ سے اونٹ کا گوشت پٹھوں کو طاقت دینے والا،ہیپاٹائیٹس کو ختم کرنے،پیشاب کی جلن دورکرنے اور ضدی بخاروں کے لیے مفید سمجھا جاتا ہے۔اس کی چربی کا لیپ بواسیری موہکوں کا خاتمہ کرتاہے۔دھیان رہے اونٹ کا گوشت دیر ہضم،کم غذائیت کا حامل،فاسد مادے پیداکرتاہے اور اس کا ذائقہ نمکین ہوتا ہے۔مزاج کے لحاظ سے اونٹ کا گوشت گرم خشک ہوتا ہے ۔یہ سرد تر مزاج والے افراد کے لیے منافع بخش ہوا کرتا ہے ۔گائے کے بارے میں ایک کہاوت مشہور ہے کہ ’’گائے کا گوشت بیماری ہے اور اس کا دودھ شفاء ہے‘‘گائے کا گوشت خراب خون پیدا کرتاہے،دیر سے ہضم ہوتا ہے اور سوداوی امراض ،اداسی، چڑچڑاپن، جنون،اتھرائیرٹس،شاٹیکا پین اور زہریلے بخار وں کا سبب بنتا ہے۔مسوڑھوں پر ورمی کیفیت پیدا کرتا ہے۔گائے کے گوشت کا مزاج دوسرے درجے میںگرم خشک ہوتا ہے اپنی انہی خصوصیات کی وجہ سے انسانی صحت کے لیے مضر ثابت ہوتا ہے۔ بھینس کا گوشت پہلے درجے میں گرم خشک ہوتا ہے اور تمام اخلاط کے فاسد مادے کثیر تعداد میں پیدا کرنے کا سبب بنتا ہے۔غیر ضروری استعمال سے سوداوی مادوں کو بڑھاوا ملتا ہے ۔کم عمر اور جوان بچے کا گوشت کم مضرت کا حامل ہوتا ہے۔یہ پہلے درجے میں گرم خشک ہوتا ہے۔ بکرے کا گوشت ہر عمر کے افراد کے لیے مفید،عمدہ خون پیدا کرتا ہے،جلد ہضم ہوتا ہے اور اس کا مغز تازگی مہیا کرنے والا سمجھا جاتا ہے۔جوان بکرے کا گوشت بڑی عمر کے جانور کی نسبت زیادہ خصوصیات کا حا مل سمجھا جاتا ہے۔ کمزور اور نحیف مریضوںکے لیے بکرے کے گوشت کی یخنی اور پتلا شوربہ مفید مانا جاتا ہے۔اس کا مزاج گرم تر ہوتا ہے اور یہ سرد خشک مزاج کے حامل افراد کے لیے زیادہ مفید ثابت ہوسکتا ہے۔بھیڑ کا گوشت گاڑھا خون پیدا کرتا ہے چونکہ اس میں چربی وافر مقدار میں پائی جاتی ہے اس لیے کمزور معدہ والے افراد کو ہضم نہیں ہو پاتا۔مقوی اعضائے رئیسہ اور بدن کو موٹا کرتا ہے۔مزاج کے لحاظ سے بھیڑ کا گوشت گرم تر ہوتا ہے۔دنبے کا گوشت گرم خشک خصوصیات کا مالک ہوتا ہے۔اس میں غذائیت کی وافر مقدار پائی جاتی ہے۔ جسامت کو خوبصورت بناتا ہے۔اعضائے رئیسہ اور اعصاب کو طاقت ور بناتا ہے۔اس کی چربی پٹھوں کی سختی دور کر کے انہیں نرم بناتی اور ورم کو تحلیل کرتی ہے۔جوڑوں کے درد میں مبتلا افراد قربانی کے اس موقع سے خاطر خواہ فوائد اٹھا سکتے ہیں۔

٭…٭…٭