کراچی،سکھر،ملتان(سٹاف رپورٹرز،نامہ نگار) گورنر سندھ عمران اسماعیل سے ٹرانسپورٹرز کے مذاکرات نا کام ہو گئے ہیں۔ گڈز ٹرانسپورٹ ایسوسی ایشن نے منگل کو بھی ہڑتال جاری رکھی، افغان ٹرانزٹ ٹریڈ اور آل کراچی ٹائر ایسوسی ایشنز کی جانب سے بھی ہڑتال کی حمایت کر دی گئی ہے ۔ٹرانسپورٹرز نے مال بردار گاڑیاں سڑکوں پر کھڑی کر دی ہیں، جس کے باعث پورٹ قاسم اور کراچی پورٹ سمیت سبزیوں، پھلوں اور دواں کی ترسیل معطل ہو گئی ہے ۔گڈز ٹرانسپورٹرز نے مطالبات کی منظوری تک ہڑتال شروع کی ہے ، ٹرانسپورٹرز کا کہنا ہے کہ ڈرائیونگ لائسنس فیس تجدید میں 100 فی صد اضافہ کیا گیا، 18 سو روپے فیس کو 18 ہزار روپے کر دیا گیا، اسلام آباد ہائی کورٹ کے فیصلے پر عمل درآمد نہیں ہو رہا، ایکسل لوڈ ایس آر او 2 ہزار پر حکومت اور موٹر وے پولیس عمل نہیں کر رہی، ایکسل لوڈ مینجمنٹ مخر کر کے اوور لوڈنگ پر مجبور کیا جا رہا ہے ، گڈز ٹرانسپورٹ ایسوسی ایشن نے مطالبہ کیا ہے کہ اسلام آباد ہائی کورٹ کے حکم پر ایکسل لوڈ مینجمنٹ نافذ کی جائے ۔واضح رہے کہ گڈز ٹرانسپورٹرز مطالبات کی منظوری تک غیر معینہ مدت کے لیے ملک گیر پہیہ جام ہڑتال میں صنعتوں اور بندرگاہوں سے درآمدی اور برآمدی سامان کی ترسیل روک دی ہے ، کاٹھور پر احتجاجی کیمپ قائم کیا گیا ہے ، جہاں مال بردار گاڑیاں کھڑی کر دی گئی ہیں۔ گڈز ٹرانسپورٹرز کے ترجمان امداد حسین نقوی نے کہا کہ ہڑتال کا آج دوسرا دن ہے اور تاحال وفاقی سطح پر کسی نے ہم سے رابطہ نہیں کیا، وفاقی وزارت مواصلات خواب خرگوش کے مزے لے رہی ہے ۔ادھر وزیر ٹرانسپورٹ سندھ اویس قادرشاہ کا کہنا ہے کہ مواصلات کی وزارت نا اہل اور نالائق شخص کے سپرد کی گئی ہے ، ٹرانسپورٹرز کی ایک دن کی ہڑتال سے کروڑوں کا نقصان ہو رہا ہے ، کوئی مسئلہ الجھ جائے تو سلجھانے کے طریقے ہوتے ہیں لیکن ٹرانسپورٹرز کے ساتھ معاملہ سلجھایا نہیں گیا۔ ان کا کہناتھا کہ ٹرانسپورٹرز کی ہڑتال کی وجہ سے جو صورتحال پیدا ہورہی ہے اس کے ذمہ داروفاقی وزیر مواصلات مراد سعیدہیں اس لئے تواب ٹرانسپورٹرز کا مطالبہ ہے کہ انہیں ہٹایاجائے ۔،میری وزیر اعظم سے اپیل ہوگی کہ وہ ٹرانسپورٹرز کے مطالبات کی طرف توجہ دے کر انہیں حل کرے ۔دریں اثنا آل پاکستان گڈز ٹرانسپورٹر ایسوسی ایشن کی جانب سے گزشتہ روز بہاولپور بائی پاس پر مطالبات کے حق میں احتجاجی مظاہرہ کیا گیا - مظاہرین معاشی قتل بند کرو ، ہمارے مطالبات پورے کرو کے نعرے لگاتے رہے ۔