اسلام آباد (سپیشل رپورٹر ،خصوصی نیوز رپورٹر ،مانیٹرنگ ڈیسک )وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ آ ج سے گڈز ٹرانسپورٹ چلنا شروع ہوجائے گی،کرونا سے مقابلے کیلئے ہمیں نوجوانوں کی ضرورت ہے ، کرونا ریلیف ٹائیگرز فورس بنا رہے ہیں ، نوجوانوں کی رجسٹریشن 31مارچ سے کی جائے گی، نوجوان سٹیزن پورٹل پر اپنی رجسٹریشن کر ا سکتے ہیں ،نوجوانوں کے ذریعے لوگوں کے گھروں تک کھانا پہنچائینگے ، وزیر اعظم نے کرونا ریلیف فنڈ کے قیام کا بھی اعلان کیا ۔ صحافیوں اور اینکر پرسننز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کرونا کیخلاف جنگ حکومت نہیں قوم جیت سکتی ہے ،کرونا کی جنگ قوم متحد ہوکر جیتے گی،ہماری ٹیکس کولیکشن 45ارب ڈالر ہے ،امریکہ نے اپنے شہریوں کیلئے 2ہزار ارب ڈالر ریلیف پیکیج دیا،کرونا کا مقابلہ کرنا امریکہ کے بس کی بھی بات نہیں ، مجھے شروع سے لاک ڈائون پر خدشات تھے ، ہمیں خوف تھا کہ اگر لاک ڈائون کیا تو نچلے طبقے کیلئے پریشانی پیدا ہوجائے گی، مجھے انتہائی غریب طبقے کی فکر تھی،لاک ڈائون میں کوئی بھی فیصلہ سوچ سمجھ کر کرنا ہوتا ہے ، ہم نے اجلاس میں فیصلہ کیا ہے کہ گڈز ٹرانسپورٹ پر کوئی پابندی نہیں ہوگی، صوبوں کے درمیان اشیا کی ٹرانسپورٹیشن پر کوئی پابندی نہیں ہوگی،مسافر گاڑیوں پر پابندی برقرار رہے گی،لوگوں کو کھانے پینے کی اشیا میں کوئی رکاوٹ نہیں ہونی چاہئے ،چین نے لاک ڈائون میں کھانا لوگوں کے گھروں تک پہنچایا،ٹرانسپورٹیشن کی پابندی سے کئی جگہوں پر آٹا مہنگا ہوگیا،ہمارے پاس آٹے ،اشیائے خور و نوش کی کمی نہیں ہے ،، کھانے پینے سے منسلک انڈسٹری کو بند نہیں کیا جائے گا،ہمارے ملک پر اللہ کا خاص کرم ہے ، پاکستان میں 70فیصد کرونا ایران سے آیا، چین سے ایک بھی کرونا کا مریض نہیں آیا،ایران پر پابندیوں کیخلاف ہیں، ان کے حالات بہت برے ہیں ، تفتان کی وجہ سے کرونا کے مسائل پیدا ہوئے ۔پاکستان میں لاک ڈائون کے دوران گھروں میں کھانا پہنچانا پڑے گا،کرونا سے مقابلے کیلئے ہمیں نوجوانوں کی ضرورت ہے ، احساس پروگرام کے ذریعے بھی پیسے دینگے ،کچھ نہیں کہہ سکتے کہ دوہفتے بعد کورونا کی کیا صورتحال ہو،کوشش کررہے ہیں کہ کورونا وائرس مزید نہ پھیلے ، ہماری کوشش ہے کہ ایسا نہ ہوکہ لوگ بھوک سے مررہے ہوں ، سٹیٹ بینک میں بیرون ملک پاکستانیوں کیلئے اکائونٹ کھولیں گے ،اوورسیز پاکستانیز زیاد ہ سے زیادہ پیسہ باہر سے کرونا فنڈز میں بھیجیں ،کرونا سے زیادہ خطرہ گھبراہٹ میں غلط فیصلوں سے ہے ،پاکستانیوں کو 4 اپریل سے چھوٹے چھوٹے گروپس میں وطن واپس لانے کی منصوبہ بندی کرلی ہے ، میو ہسپتال میں بوڑھے شخص کی موت کی انکوائری ہوگی، آئی سی یو میں کام کرنیوالے ڈاکٹرزاور عملے کو ہیلتھ رسک الاؤنس دوں گا ۔اس موقع پر اسد عمر ، خسرو بختیار، فردوس عاشق اعوان ، ڈاکٹر ظفر مرزا، چیئرمین مین این ڈی ایم اے محمد افضل ،عثمان ڈار اور شہباز گل بھی موجود تھے ۔ وزیر اعظم نے صحافیوں کے سوالات کے جوابات دیتے ہوئے کہا ہے کہ آزاد میڈیا کے بغیر جمہوریت نہیں چل سکتی ، اگر میں مخلص ہوں تو میڈیا میری مدد کرے گا۔میں جانتا ہوں کہ اس وقت کون کتنی کوشش کررہا ہے ۔ معاون خصوصی صحت ڈاکٹر ظفر مرزا نے کہا کہ ہم روز کی بنیاد پر کرونا سے باخبر رکھتے ہیں،5اپریل تک ہیلتھ ورکرز کو پرنسل پروٹیکشن اشیادے دینگے ،کم وقت میں ڈاکٹرز کو کریش کورس ٹریننگ دینگے جبکہ وزیر اعظم کی زیر صدارت قومی رابطہ کمیٹی کا اجلاس ہوا ، ویڈیو لنک کے ذریعے چاروں صوبوں کے وزرائے اعلیٰ،عسکری قیادت اوردیگر حکام نے شرکت کی، اجلاس میں گڈز ٹرانسپورٹ کی فراوانی جاری رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ۔ وزیر اعظم نے کہا کہ ملک میں کسی صورت کھانے پینے کی اشیا کی قلت نہیں ہونی چاہئے ،کھانے پینے کی اشیا کی قلت ہوئی تو افراتفری پیدا ہوسکتی ہے ،ذخیرہ اندوزی کو برداشت نہیں کرینگے ،وزیر اعظم نے ہدایت کی کہ صوبائی حکومتوں سے مل کر اشیا ضروریہ کی فراہمی یقینی بنائی جائے ،صورتحال اگر زیادہ خراب ہوئی تو لاک ڈائون کی طرف جائینگے ۔ وزیراعظم کی زیر صدارت کابینہ کی توانائی کمیٹی کے اجلاس میں عوام پر گیس کی مد میں کسی قسم کا اضافی بوجھ نہ ڈالنے کا فیصلہ کیا گیا ہے ، وزیراعظم نے آئی ایم ایف معاہدہ کے تحت گیس کی قیمتیں بڑھانے کے عمل کو مؤخر، گیس کی قیمتوں میں استحکام کیلئے سوئی سدرن اور ناردرن گیس کمپنیز گراس کٹنگ، کفایت شعاری مہم اور گیس چوری کے حوالہ سے بروقت اور مؤثر اقدمات کو یقینی بنانے کی ہدایات دیں ۔ وزیراعظم سے نیشنل ڈیزاسٹر رسک مینجمنٹ فنڈ کے چیف ایگزیکٹو آفیسر لیفٹیننٹ جنرل(ر) ندیم احمد نے ملاقات کی، ملاقات میں کرونا وائرس کے باعث درپیش مسائل سے نمٹنے سے متعلق امور پر گفتگو کی گئی۔