اسلام آباد (وقائع نگار خصوصی)پیپلزپارٹی کے رہنما سینیٹر رحمن ملک نے کہاہے کہ گھسیٹنے کی باتوں کے بعد کس منہ سے شہباز کو ووٹ دیتے ؟شہباز ہم سے پوچھے بغیر مولانا فضل الرحمن سے ملے ،ہم کوئی چھوٹی چڑیاپارٹی تو نہیں،ہمارے پاس پہلے آتے مشاورت کرتے ۔وزیر عظم عمران خان اب حقیقت کا نام ہے ،قوم مشکلات میں گھری ہوئی ہے ،ہمیں مشترکہ سوچ کے ساتھ آگے بڑھنے کی ضرورت ہے ۔گزشتہ روز یہاں اپنی رہائشگاہ پر پریس کانفرنس میں رحمان ملک نے کہاکہ عمران خان سب سے پہلے انتخابات میں دھاندلی کی تحقیقات کیلئے کمیٹی قائم کریں، انتخابی دھاندلی پر پارلیمانی کمیشن بنانا ہے یا فرانزک آڈٹ کرانا ہے ،جلدازجلد کمیشن بنایا جائے جس میں پارلیمان کے دونوں ایوانوں کو نمائندگی دی جائے ۔ سینٹ کمیٹی انتخابات کے حوالے سے غیر جانبداری سے کام کر رہی ہے ،فارم 45 نہ ملنے کے حوالے سے بھی تحقیقات کر رہے ہیں، ہم نے آر ٹی ایس کے حوالے سے نادرا سے پوچھا ہے ، الیکشن کمیشن سے بھی سوالات پوچھے ہیں۔ہماری کمیٹی نے اس حوالے سے تحقیقات کا 80فیصد حصہ مکمل کر لیا ،ڈسٹ بن سے جو بیلٹ پیپر ملے اس حوالے سے پوچھ گچھ ہو رہی ہے ۔انہوں نے کہاکہ بلاول بھٹو زرداری کی تقاریر کوئی نہیں لکھتا۔بلاول کی تقریر سے معلوم ہو رہا تھا کہ بھٹو شہید بول رہے ہیں،انتخابات میں پاک فوج نے بہترین سکیورٹی مہیا کی۔ انہوں نے کہا کہ مودی نے خود اور میڈیا سے مجھ پر حملے کرائے ،بلوچستان دھماکہ بھارت نے کرایا، انہوں نے کہاکہ ایف اے ٹی ایف کی تلوار ہمارے سر پر لٹک رہی ہے ۔انہوں نے کہاکہ را افغانستان میں داعش، القاعدہ اور طالبان کی مدد کر ر ہی ہے ،بھارت افغانستان کی سرزمین پاکستان کیخلاف استعمال کر رہا ہے ۔