اسلام آباد(سہیل اقبال بھٹی)موسم سرما میں ممکنہ بدترین گیس بحران سے پریشان وفاقی حکومت نے گیس کی ترسیل اور فروخت کے موجودہ سسٹم کو مکمل طور پر تبدیل کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے جس کے تحت سوئی سدرن اور ناردرن کمپنیوں کی ملک بھر میں اجارہ داری ختم کرتے ہوئے صوبائی سطح پر گیس ڈسٹری بیوشن کمپنیاں قائم کرنے کا فیصلہ کیا گیاہے ۔ نجی شعبے کو بھی صوبائی سطح پر گیس ڈسٹری بیوشن کمپنیاں قائم کرنے کی اجازت ہوگی۔ ملک بھر میں گیس کی ترسیل کا نظام سوئی سدرن اور ناردرن سے واپس لے کر نیشنل گیس ٹرانسمیشن کمپنی قائم کی جائے گی جس کی ملکیت وفاقی حکومت کے پاس رہے گی۔ اس فیصلے کی بنیادی وجہ ملکی گیس کی پیداوار میں مسلسل کمی، گیس چوری اور لاسز کے باعث سوئی ناردرن اور سدرن کو سالانہ اربوں روپے نقصان،مہنگی درآمدی گیس اور آئین کے آرٹیکل 158کے تحت صوبوں کی جانب سے بلاتعطل گیس کی فراہمی کا مطالبہ ہے ۔عالمی کنسلٹنٹ کے ذریعے صوبوں اور دونوں گیس کمپنیوں سے مشاورت کا عمل مکمل کرلیا گیا ہے ۔ وزارت توانائی نے 5سفارشات پرمبنی سمری کابینہ کمیٹی برائے توانائی کو ارسال کردی ہے جسکی روشنی میں مستقبل میں گھریلو صارفین کیلئے گیس ناقابل یقین حد تک مہنگی ہونے کاامکان ہے ۔92نیوز کوموصول دستاویز کے مطابق پٹرولیم ڈویژن کی جانب سے تجویز دی گئی کہ گیس کے شعبے کو برقرار رکھنے کیلئے اصلاحات کا ایجنڈا اپنا یا جائے ۔گیس میں اصلاحات کے ایجنڈے کے مطابق مسابقتی ذریعے سے ٹرانزیکشن ایڈوائزر تعینات کرنے کی تجویز دی گئی۔اس مقصد کیلئے پہلے سے تیار شرائط وضوابط پر نظر ثانی کرکے مکمل کیا جائے گا۔اس مرحلے پر خرچ ہونے والی رقم دونوں گیس کمپنیوں میں مساوی طور پر تقسیم کی جائے گی اور اوگرا ریونیو ضروریات کیلئے یہی فارمولا اپنانے کی اجازت دے گا۔متبادل ذرائع کے طور پر ٹاسک مکمل کرنے کیلئے بین الاقوامی ڈونرز تلاش کیے جائیں گے ۔ایک آزادانہ نیشنل گیس ٹرانسمیشن کمپنی قائم کرنے کی تجویز دی گئی۔ٹرانسمیشن کمپنی موجودہ اور نئی تقسیم کار کمپنیوں اور تھرڈ پارٹی ایکسیس رولز کیلئے مشترکہ کیرئیر کے طور پر کام کرے گی۔کمپنی گیس کی خرید و فروخت کی سرگرمی میں شامل نہیں ہو گی۔گیس کی نقل وحمل کی ذمہ داری کمپنی پر عائد ہو گی۔چھوٹے کاروباری یونٹ کے امور کیلئے سوئی سدرن اور سوئی ناردرن کی جانب سے اپنے دائرہ کار کے علاقوں میں ایک سے زائد گیس کی تقسیم کار کمپنیاں قائم کی جائیں گی۔کمپنیوں کا قیام تکنیکی اور معاشی بنیادوں پر عمل میں لایا جائیگاجس میں آبادی،گیس کی طلب،نیٹ ورک کثافت،مینجمنٹ شامل ہیں۔گیس کی خریداری کی قیمت طے کرنے کیلئے ویٹڈ ایورج سیل پرائس یا کوئی اور مناسب طریقہ کار اختیا رکرکے اس پر عملدر آمد کیا جائے گا۔ گیس کمپنیوں کی ان بنڈلنگ کیلئے عالمی بینک سے غیر ملکی کنسلٹنٹ کی خدمات حاصل کی گئیں جس نے صوبوں اورسوئی سدرن اور سوئی ناردرن سے مشاورت کی گئی۔مشاورت کے دوران گیس کمپنیوں کی ان بنڈلنگ کے حوالے سے اتفاق رائے پایا گیاتاہم دونوں گیس کمپنیوں کو در آمد ی گیس کی شمولیت اور رکاوٹوں کے باعث وراثتی مسائل کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے ۔