ایبٹ آباد میں کمروں میں گیس بھر جانے سے دم گھٹنے پر ایک ہی خاندان کے 5افراد سمیت 8لوگ جاں بحق ہو گئے۔ موسم سرما میں سردی کی شدت سے بچنے کے لئے گھروں میں گیس ہیٹر جلائے جاتے ہیں۔ لیکن کچھ لوگ رات کو بھی سوتے وقت ہیٹر جلا کر سوتے ہیں۔ سخت سردی سے گیس کا پریشر کم ہونے سے ہیٹر جلنا بند ہو جاتا ہے۔ کمرے میں کھڑکیاں بند ہونے سے گیس جمع ہو جاتی ہے۔ جو موت کا سبب بنتی ہے۔ ماضی میں موسم سرما سے قبل حکومت باقاعدہ طور پر پرنٹ اور الیکٹرانک میڈیا پر گیس کی لیکج اور استعمال کے حوالے سے باقاعدہ تشہیری مہم چلاتی تھی تاکہ لوگ رات کو گیس ہیٹر بند کر کے سوئیں۔ لیکن اس سال حکومت نے عوام میں آگاہی پیدا کرنے کے لئے خاطر خواہ تشہیری مہم چلائی نہ ہی کسی اور ذریعے سے لوگوں کو اس جان لیوا خطرے سے آگاہ کیا گیا۔ جس کے باعث گزشتہ روز ایبٹ آباد میں دو واقعات میں 8افراد جان کی بازی ہار گئے جو باعث افسوس ہے۔ گھروں میں بزرگ لوگ اس بات کو یقینی بنائیں کہ رات کو سوتے وقت بچوں کے کمروں میں گیس ہیٹر بند کر کے سوئیں۔ اس سے نہ صرف گیس کی بچت ہو گی بلکہ انسانی زندگی بھی خطرے سے بچ جائے گی۔ اگر رات سوتے وقت غفلت سے کام لیا گیا اور لاپرواہی کے باعث گیس ہیٹر بند نہ کئے تو انسانی جانیں ضائع ہو سکتی ہیں۔ حکومت بھی اس سلسلے میں آگاہی مہم شروع کرے تاکہ قیمتی جانیں ضائع ہونے سے بچ جائیں۔