کراچی(این این آئی)آئل اینڈ گیس ڈیویلپمنٹ کمپنی لمیٹڈ(او جی ڈی سی ایل)نے ملک میں شیل تیل و گیس کی دریافت کیلئے آئندہ ماہ سے شروع کئے جانے والے پائلٹ منصوبہ کیلئے 16 ڈالر فی ایم ایم بی ٹی یو قیمت مقرر کرنے کے ساتھ درکار مشینری کی درآمد پر ٹیکسوں میں چھوٹ دینے کی بھی تجویز دی ہے ۔وزارت پٹرولیم کے ذرائع کے مطابق تیل وگیس دریافت کرنے والی حکومتی اجارہ دار کمپنی نے وفاقی حکومت سے سندھ میں آزمائشی کنوئیں کھودنے کیلئے شیل تیل و گیس کی قیمت 16 ڈالر فی ایم ایم بی ٹی یو مقرر کرنے کی تجویز دی ہے جبکہ تیل وگیس کی دریافت کیلئے درکارمشینری کیلئے ٹیکسوں میں چھوٹ بھی طلب کی ہے تاکہ ملک میں تیل و گیس کے ذخائر کو پورا کیا جاسکے ۔پٹرولیم ڈویژن کے ذرائع کے مطابق وزارت پٹرولیم نے گزشتہ 6 ماہ سے تیل وگیس کی تلاش کیلئے وزارت دفاع سے 42 بلاکس کی بولی کیلئے اجازت نامہ نہ ملنے کے باعث دیگر آپشنز پر غور شروع کر دیا ہے جس میں شیل تیل و گیس کے آزمائشی کنوئیں کھودنے کا منصوبہ زیر غور ہے ۔ واضح رہے کہ ای اینڈ پی پالیسی 2012 کے مطابق قدرتی گیس اور تیل کی تلاش کیلئے مقامی اور بین الاقوامی کمپنیوں کو 3 سے 5 ڈالر فی ایم ایم بی ٹی یو قیمت آفر کی جاتی ہے ۔ تیل و گیس کے شعبہ کے ماہرین کے مطابق سال 2000 کے بعد حکومتی و نجی شعبہ میں تیل وگیس کی دریافت میں کوئی بڑی دریافت نہیں ہوئی ہے اور ملک میں گیس کی پیداوار صرف 4 ارب مکعب فٹ یومیہ تک محدود رہ گئی ہے جبکہ گیس کی یومیہ کھپت 6 ارب مکعب فٹ ہے ، طلب و رسد میں یہ فرق درآمدی ایل این جی سے پور ا کیا جاتا ہے ۔او جی ڈی سی ایل کی طرف سے ایک غیر ملکی کمپنی کی طرف سے کرائی گئی سٹڈی کے مطابق صوبہ سندھ کے علاقوں میں شیل اور ٹائٹ گیس کے وسیع ذخائر ہیں جس میں تلہار، سیمبر اور چلتن فیلڈ ز قابل ذکر ہیں۔