لیہ،اسلام آباد ،ڈیرہ غازیخان(مانیٹرنگ ڈیسک،نیوز ایجنسیاں، سپیشل رپورٹر،ڈسٹرکٹ رپورٹر،92نیوزرپورٹ) وزیراعظم عمرا ن خان نے ڈی جی خان میں ڈاکوئوں کی جانب سے شہری کے ہاتھ،بازو،کان اورناک کاٹنے کے واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے ڈی خان میں ڈاکوئوں کے خلاف پولیس اور رینجرز کو آپریشن کرنے کاحکم دے دیا۔انہوں نے کہا ڈاکوؤں نے غریب آدمی پر بڑا ظلم کیا ، وہاں پولیس چوکی بنائیں گے ، اب ڈاکوؤں کو برداشت نہیں کریں گے ،خواہش ہے ہر شہری کو ہیلتھ انشورنس کی سہولت حاصل ہو۔دورہ لیہ کے موقع پر وزیراعظم کو رمضان بلچھانی کے زندہ حالت میں جسمانی اعضا کاٹنے کے واقعہ کی ویڈیو پیش کی گئی جس پرانہوں نے برہمی کااظہار کرتے ہوئے لادی گینگ کیخلاف فوری کارروائی کا حکم دیا اوررپورٹ بھی طلب کر لی ۔ذرائع کے مطابق اب آپریشن صرف پہاڑ میں نہیں کوٹ ادو، احسان پور،ہیڈ تونسہ کی طرف بھی کرنا پڑے گا۔لیہ میں انصاف صحت کارڈ تقسیم کرنے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیرا عظم نے کہا ریاست کمزور طبقے کی مدد کرے تو اللہ کی برکت بھی ہوتی ہے ، ہماری پہلی ڈیوٹی یہ ہے کہ اﷲ کو خوش کریں اور وہ اس وقت خوش ہوتا ہے جب انسانوں کی خدمت کی جائے ، یہی وجہ تھی ریاست مدینہ میں جب پیسہ بھی نہیں تھا اس وقت ریاست نے کمزور طبقے کی ذمہ داری لے کردنیا کی پہلی فلاحی ریاست قائم کی ، دنیا گواہ ہے کبھی اتنا بڑا انقلاب نہیں آیا جوریاست مدینہ لائی، ایک وہ ہوتے ہیں جو کہتے ہیں پہلے پیسہ اکٹھا کریں پھر فلاحی ریاست بنائیں گے ، دوسرے ہماری طرح کے جو اﷲ پر یقین رکھتے اور سمجھتے ہیں پہلے لوگوں کی خدمت کریں گے پھراﷲ پیسہ دے گا،ہمارے پاس اتنا پیسہ نہیں،مقروض ہیں، قرضوں پرسود دینے میں ہی آدھا پیسہ چلا جاتا ہے اس کے باوجود صوبہ خیبرپختونخوا اور پنجاب نے عوام کے لئے ہیلتھ انشورنس کا فیصلہ کیا، ہم عذاب سے گزر رہے ہیں تو غریب پر کیا گزرتی ہو گی، ہر خاندان کے پاس 7 لاکھ 20 ہزار روپے کی ہیلتھ انشورنس ہو گی، پیسے ختم ہو گئے تو مزید 3 لاکھ روپے دیئے جائینگے ،ملک کے کسی بھی ہسپتال سے علاج کراسکیں گے ،دنیا کا کوئی اور ملک اتنی بڑی سہولت نہیں دے رہا، ڈاکٹر یاسمین اور وزیراعلیٰ بزدار کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں، نئے ہسپتال بنانے کیلئے نجی شعبہ کی حوصلہ افزائی کی جائے گی، شہروں کا پھیلائو تب ہوتا ہے جب دور دراز علاقوں کی ترقی پر توجہ نہیں دی جاتی، ترقی کے عمل میں تمام علاقوں کو شامل کرنا چاہئے ،آج سے 50، 60 سال قبل پاکستان تیزی سے ترقی کر رہا تھا، دنیا میں کسی ملک میں جانے کیلئے تب ویزے کی ضرورت نہیں تھی، تب برطانیہ میں تمام لوگوں کا سرکاری ہسپتالوں میں مفت علاج کیا جاتا تھا، عدالت میں مفت انصاف ملتا، بچوں کو مفت تعلیم ملتی ہے ، وہاں کوئی قانون سے بالاتر نہیں تھا، سب سے بڑی نعمت مفت علاج تھی،ہمارے سرکاری سکولوں میں جو تعلیم ملتی ہے اس سے کبھی غریب کا بچہ آگے نہیں آسکتا،پاکستان فلاحی ریاست کیلئے قائم کیا گیا تھا لیکن بدقسمتی سے ایسانہ بن سکا، شوکت خانم کینسر ہسپتال بھی غریبوں کے علاج کیلئے بنایا، زچہ و بچہ کی اموات بھی ہمارے ہاں زیادہ ہوتی ہیں، کم ترقی یافتہ ڈویژنز کی ترقی پر توجہ دینا وزیراعلیٰ کا احسن اقدام ہے ، اسلام آباد اور لاہور کی آبادی ڈیڑھ گنا بڑھ گئی،مسائل پیدا ہو رہے ہیں، ترقی پیکیج سے غربت اور بے روزگاری پر قابو پانے میں مدد ملے گی، نجی شعبے کو ہسپتالوں کی تعمیر کیلئے مراعات دینگے ۔ وزیراعظم نے لیہ میں زچہ و بچہ ہسپتال کا سنگ بنیاد رکھا اور صحت سہولت کارڈز بھی تقسیم کئے ۔ ٹویٹس میں وزیراعظم نے کہا نیب نے تحریک انصاف کے دور اقتدار کے تین سال میں 484 ارب روپے وصول کئے جبکہ 1999 سے 2017 تک صرف 290 ارب روپے کی وصولیاں ہوئیں،مسلم لیگ (ن) کے 10 سالہ دور اقتدار میں محکمہ انسداد بدعنوانی پنجاب کی کارکردگی مایوس کن رہی،حکومت مجرموں کا تحفظ نہیں کرتی اور احتساب کی مشینری کو بلا مداخلت کام کرنے کا موقع دیتی ہے تو نتائج حاصل ہوتے ہیں۔مسلم لیگ( ن) کے دس سالہ دور میں اور تحریک انصاف کے دور اقتدار میں پنجاب میں اینٹی کرپشن کے محکمے کی کارکردگی میں فرق نمایاں ہے ، (ن ) لیگ کے دور کی مایوس کن کارکردگی کے برعکس موجودہ حکومت کے 31ماہ کے دوران پنجاب کے محکمہ انسداد بدعنوانی نے بدعنوان عناصر سے 220 ارب روپے واپس وصول کئے ،مسلم لیگ (ن )کے دور میں2 ارب 60 کروڑ روپے کی زمین واگزار کرائی گئی تھی جبکہ ہماری حکومت نے اب تک 192ارب روپے کی سرکاری زمین واگزار کرائی،تب43 کروڑ کے مقابلے میں ہمارے دور میں 2 ارب 35 کروڑ روپے کی کیش ریکوری ہوئی ،تب کوئی بالواسطہ نقد وصولی نہیں ہوئی جبکہ ہمارے دور میں بالواسطہ کیش ریکوری کا حجم 26 ارب روپے ہو چکا ،اسی طرح کا نمایاں فرق نیب کی کارکردگی میں بھی ہے ۔وزیراعظم عمران خان کا مصر کے صدر عبدالفتح السیسی سے ٹیلی فونک رابطہ ہوا،دونوں رہنمائوں نے فلسطین کی صورتحا ل پر تبادلہ خیال کیا اور ایک دوسرے کو دورہ کی دعوت دی۔وزیراعظم نے فلسطینیوں پر اسرائیلی بمباری کی شدید مذمت کی اور مسئلہ فوری حل کرنے پر زور دیتے ہوئے کہا غزہ میں فلسطینی اوپن جیل میں رہ رہے ہیں، فلسطین کی حمایت جار ی رکھیں گے ،مقبوضہ علاقوں سے اسرائیلی افواج کاانخلا کیاجائے ، فلسطینیوں کو حق خود ارادیت ملنا اور مسلم امہ کواو آئی سی کے پلیٹ فارم سے متفقہ موقف اپنانا چاہئے ، وزیراعظم نے مظلوم فلسطینیوں کی مدد پر مصری قیادت کے کردار کی تعریف کی۔