مکرمی! کراچی کی آبادی میں روز بروز اضافے کے ساتھ ساتھ ٹریفک میں بھی ہر گزرتے دن کے ساتھ دن اضافہ ہوتا نظر آرہا ہے۔ سڑکوں کی تعمیر کے وقت کراچی کی بڑھتی ہوئی آبادی کا خیال نہیں رکھا گیا اور باقی کسر میٹرو بس منصوبے نے پوری کردی جس کی وجہ سے کراچی کی بیشتر سڑکیں ایک عام محلہ کی پتلی سی گلی کی شکل اختیار کر گئی ہیں یہی وجہ ہے کہ کراچی کی کئی سڑکوں پر ٹریفک کا شور و ہجوم نظر آتا ہے ور اس ٹریفک میں موجود ٹوٹی پھوٹی بسوں اور گاڑیوں کے دھوئیں کے باعث انسان و حیوان دونوں کو ہی سانس لینے میں دشواری پیش آتی ہے بلکہ ان گاڑیوں کی تیز آوازیں اور بے جا بجتے ہارن سے نہ صرف نظام سماعت بلکہ دل و دماغ اور دوسرے جسمانی اعضاء کو بھی سنگین خطرات لاحق ہوتے ہیں اگر ٹریفک کا نظام بہتر نہ ہوا تو کراچی کی آبادی کی ایک بڑی تعداد معذوروں، بہروں, اندھوں اور دیگر خطرناک جسمانی امراض میں مبتلا ہوگی ۔ ( حماد بٹ ‘کراچی)