اسلام آباد(خصوصی نیوز رپورٹر)بین الاقوامی مالیاتی فنڈ کے انتظامی بورڈ نے ایک ٹریلین ڈالرکے نئے دوطرفہ قرض معاہدے کی منظوری دیدی ہے جس کے بعد آئی ایم ایف کے رکن ممالک سمیت کورونا وائرس سے متاثرہ ممالک کو قرضوں اورمعاونت کی فراہمی کی راہ میں رکاوٹیں دورہوگئی ہیں۔یہ بات بین الاقوامی مالیاتی فنڈ کی منیجنگ ڈائریکٹرکرسٹا لیناجوارگیوانے بورڈ کے اجلاس کے بعد سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹرپرجاری ہونے والے بیان میں کہی ہے ۔ انہوں نے کہاکہ بین الاقوامی مالیاتی فنڈ گروپ 20 ممالک کے کروناوائرس سے نمٹنے کے اس منصوبہ کی مکمل حمایت کرتا ہے جس میں صحت کے نظام کو مضبوط بنانے ، عالمی معیشت کو مستحکم کرنے کیلئے مربوط اورہدف پرمبنی اورمعیشتوں کی بحالی کیلئے اقدامات کی منصوبہ بندی کی گئی ہے ۔ دریں اثنائآئی ایم ایف کی جانب سے جاری ہونے والے بیان میں کہاگیاہے کہ آئی ایم ایف کے انتظامی بورڈ نے نئے دوطرفہ قرضوں کے فریم ورک کی منظوری دیدی ہے جس کے بعد آئی ایم ایف کے قرضہ دینے کی استعدادکارایک ٹریلین ڈالرتک بڑھ جائیگی۔بیان میں کہاگیاہے کہ ان اقدامات کے بعد آئی ایم ایف کے رکن ممالک کوکروناوائرس کی عالمگیروبائسے نمٹنے کیلئے قرضوں کی فراہمی ممکن ہوجائیگی۔قرضوں کی فراہمی کاسلسلہ یکم جنوری 2021 ئسے شروع ہوگا۔نئے فریم ورک کا نظام الاوقات تین برسوں پرمحیط ہے جو2023ئمیں اختتام پذیرہوگا تاہم اس میں ایک سال کی توسیع کی گنجائش رکھی گئی ہے ۔