اسلام آباد ( جہانگیر منہاس) ملک بھر میں 160 سے زائد سرکاری و پرائیوٹ میڈیکل اینڈ ڈینٹل کالجوں کو ریگولیٹ کرنے والا ادارہ پاکستان میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل ( پی ایم ڈی سی) کو دو ممبران نے یرغمال بنا رکھا ہے جبکہ 17 رکنی کونسل میں مذکورہ دو با اثرممبران نے میڈیکل اور ڈینٹل کالجوں کے سلیبس سمیت کالجوں کے معائنہ اور خصوصا طلبا و طالبات کے لئے سیٹیں بڑھانے میں بھی اہم کردار ادا کر رہے ہیں۔ معتبر ذرائع کے مطابق صدارتی آرڈیننس کے تحت بننے والی (پی ایم ڈی سی )کونسل ملک بھر میں طب کے نصاب میں نہ صرف تبدیلیاں لا رہی ہے بلکہ ترتیب دیئے گئے نصاب میں بے شمار غلطیاں بھی سامنے آئی ہیں۔ ذرائع کے مطابق کونسل میڈیکل کے طلبا کے لئے انٹری ٹیسٹ کی مد میں یکساں پروفارماز لایا جا رہا ہے تاہم کونسل کے کچھ با اثر ممبران جو کہ سیاسی پس منظر رکھتے ہیں سارا زور میڈیکل اور ڈینٹل کالجوں کی معائنہ کاری پر رکھا ہوا ہے اسطرح سفارشی اور من پسند کالجوں کی انسپکشن کے دوران نہ صرف ا ن کے متعلق مثبت رپورٹ دی جاتی ہے بلکہ مذکورہ کولجوں میں طلبا و طالبات کے لئے سیٹیں بڑھانے کی سفارش بھی کی جاتی ہے ۔ ذرائع نے بتایا کہ صدارتی آرڈیننس کے تحت تشکیل پانے والی موجودہ پی ایم ڈی سی کی باڈی نے پرائیویٹ میڈیکل کالجوں کے لئے سیٹیں بڑھانے کے ساتھ ساتھ فیسوں میں اضافے کا اختیار بھی ان کالجوں کی انتظامیہ کو دے دیا ہے جس سے ملک میں میڈیکل کی تعلیم حاصل کرنے والے طلبا و طالبات کے والدین کے لئے مالی مشکلات کھڑی کر دی گئی ہیں۔ ذرائع نے بتایا کہ موجودہ کونسل کی طرف سے ڈینٹل کی تعلیم کے لئے پروفارماز( نصاب)27 جولائی2019 کو اپ لوڈ کیا گیا جبکہ صرف دو دن بعد یعنی 29 جولائی کو کالجوں کی انسپکشن کے ا حکامات جاری کے دیئے گئے ۔ ذرائع کے مطابق کونسل کی طرف سے اپ لوڈ کئے جانے والے پروفارماز میں بے شمار غلطیاں کی گئیں جبکہ انسپکشن کے طریقہ کار پر بھی پوری طرح عملدرآمد نہیں کیا گیا۔ ذرائع کے مطابق انسپکشن رپورٹ کے لئے نمبرز الاٹ کرنے کا اختیار بھی لوکل کالج کی انتظامیہ کو دیا گیا جو کہ کونسل قوانین کی خلاف ورزی ہے ۔ ذرائع نے بتایا کہ مو جودہ کونسل کے صدر بھی دو با اثر ممبران کے سامنے بے بس ہیں ان میں سے ایک خود کو وزیراعظم کے قریبی دوست ہونے کا دعویدار جبکہ دو سرا ایک وفاقی وزیر کا قریبی رشتہ دار ہے ۔ ذرائع نے بتایا کہ موجودہ کونسل کے صدارتی آرڈیننس کی مدت آئندہ ماہ پانچ ستمبر کو ختم ہونے جا رہی ہے ۔