معزز قارئین!۔ آج اہلِ پاکستان اور پاکستان سے باہر فرزندان و دخترانِ پاکستان ’’ یوم ِ پاکستان ‘‘ منا رہے ہیں۔ آج سے 79 سال قبل (23 مارچ 1940ء کو) لاہور کے منٹو ؔپارک (موجودہ علاّمہ اؔقبال پارک) میں مسلمانوں کے عظیم قائد ، قائداعظم محمد علی جناحؒ کی صدارت میں ، مسلمانوں کی واحد نمائندہ جماعت ’’ آل انڈیا مسلم لیگ‘‘ کے جلسۂ عام میں ، مسلمانوں کے لئے الگ وطن ، پاکستان ؔ کے قیام کی قرارداد منظورکی گئی ۔قائداعظمؒ اور اُن کے ساتھی قائدین ، کارکنوں اور عام مسلمانوں کی جدوجہد سے 14 اگست 1947ء کو پاکستان قائم ہُوالیکن، قائداعظم ؒ بہت جلد 11 ستمبر 1948ء کو خالق حقیقی سے جا مِلے۔ سندھ کے زمیندار ، وکیل ذوالفقار علی بھٹو ۔مارشل لاء کی پیداوار تھے ۔ پہلے صدر سکندر مرزا کی مارشلائی کابینہ میں رہے اور پھر صدر جنرل محمد ایوب خان کی کابینہ میں ۔ 8 سال بعد عوامی سیاست میں آگئے۔ 25 مارچ 1969ء کو آرمی چیف جنرل محمد یحییٰ خان نے صدر اور مارشل لاء ایڈمنسٹریٹر کی حیثیت سے اقتدار سنبھالا ۔ دسمبر 1970ء میں جنرل محمد یحییٰ خان نے عام انتخابات کرائے تو، مشرقی پاکستان کے شیخ مجیب اُلرحمن کی قیادت میں اُن کی ’’عوامی لیگ ‘‘نے قومی اسمبلی میں اکثریت حاصل کرلی تھی ۔ صدر جنرل محمد ایوب خان نے شیخ مجیب اُلرحمن کو وزیراعظم بنانے کا اعلان بھی کردِیا تھا لیکن، بھٹو صاحب قومی اسمبلی میں دوسری بڑی پارٹی (اُن کی پاکستان پیپلز پارٹی) کو اقتدار میں شریک کرنے کا مطالبہ کِیا۔ مشرقی پاکستان میں حالات خراب ہوتے گئے۔ بھارت نے مداخلت کی اور پاکستان دولخت ہوگیا۔ ’’بھٹو صاحب کا نیا پاکستان!‘‘ 20 دسمبر 1971ء کو ذوالفقار علی بھٹونے ۔ ’’ سولین چیف مارشل لاء ایڈمنسٹریٹر‘‘ اور صدرِ پاکستان کی حیثیت سے بچے کُھچے ( یعنی۔ مغربی پاکستان ) کا اقتدار سنبھال لِیا اور اُسے ’’ نیا پاکستان‘‘ کا نام دِیا۔ بھٹو صاحب 5 جولائی 1977 ء تک اقتدار میں رہے ۔ 4 دسمبر 1979ء کو اُنہیں سپریم کورٹ کے حکم سے پھانسی دے دی گئی۔ ذوالفقار علی بھٹو ، اُن کے بعد اُن کی بیٹی وزیراعظم بے نظیر بھٹو اور اُن کے دونوں بھائیوں کو ’’غیر فطری موت ‘‘ سے ہمکنار ہونا پڑا۔ محترمہ کے قتل کے بعد اُن کی برآمدہ ( مبینہ ) وصیت کے مطابق ۔آصف زرداری ’’بھٹو ازم‘‘ کے وارث ہیں یا ’’نواسۂ بھٹو ‘‘ بلاول بھٹو زرداری ۔اور ہاں!25 جولائی 2018ء کے انتخابات میں تو، جنابِ بھٹو کی یادگار ’’ پاکستان پیپلز پارٹی ‘‘ نے تو، حصّہ ہی نہیں لِیا تھا۔ پھر بلاول بھٹو کس پارٹی کے چیئرمین کہلاتے ہیں ؟ ۔ تین بار وزیراعظم منتخب ہو کر نااہل ہونے والے سزا یافتہ میاں نواز شریف بھی صدر جنرل ضیاء اُلحق کے مارشل لاء کی پیداوار ہیں۔ میاں نواز شریف کے دونوں بیٹے حسین نواز اور حسن نواز مفرور ہیں ۔ منی لانڈرنگ اور دوسرے مقدمات میںملوث ، جناب آصف زرداری اور اُن کی ہمشیرہ فریال تالپور اور بلاول بھٹو ۔ مشکلات کا شکار ہیں ۔ دیکھتے ہیں؟۔ معزز قارئین!۔دسمبر 2018ء کے اواخر میں آنجہانی حاکم علی زرداری کی ایک "Video Film" گردش کرتی رہی ، جس پر 2 جنوری 2019ء کو میرے کالم کا عنوان تھا ۔ ’’ توہینِ قائداعظمؒ پر بلاول بھٹو کے داداؔ بدنام؟‘‘۔ "Video Film" میں حاکم علی زرداری صاحب کا ایک پرانا انٹرویو ریکارڈ کِیا گیا ہے جس میں اُنہوں نے نہ صرِف قائداعظمؒ بلکہ اُن کے والدِ محترم کے خلاف بھی ہرزہ سرائی کی تھی / ہے ۔ (یعنی۔ اگر کسی نیک شخص پر تہمت لگائی جائے تو ،تہمت لگانے والا ہی بدنام ہوجاتا ہے ) ایسے لوگوں کی طرف سے استاد شاعر میرؔ درد نے کہا تھا … تہمتیں، چند اپنے ذمے، دَھر چلے! کِس لئے آئے تھے اور کیا کر چلے؟ ’’عمران خان کا نیا پاؔکستان!‘‘ معزز قارئین! ۔ پنجابی زبان کا ایک اکھان ہے کہ ’’ جمے کوئی تے سانبھے کوئی ‘‘ ۔ صدر جنرل پرویز مشرف ، صدر آصف علی زرداری ، سپریم کورٹ کی طرف سے نااہل قرار دئیے جانے والے میاں نواز شریف اور نظام ؔسقّا کی طرز کے وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے جو کِیا دھرا ؟۔ اُس کا سارا ملبہ وزیراعظم عمران خان اور اُن کے ساتھیوں پر آن پڑا ہے۔ پاکستان کو ’’ریاست ِ مدینہ‘‘ بنانے کا خواب بہت خوش گوارہے لیکن، اصل ’’ریاستِ مدینہ ‘‘ میں توصِرف ابو جہل ، ابی لہب اور رئیس اُلمنافقین عبداللہ بن اُبیٔ کا نام آتا ہے ، کھرب پتی اور ارب پتی ارکانِ پارلیمنٹ سے تعاون یا اتحاد کے لئے وزیراعظم عمران خان کس حد تک جاسکتے ہیں ؟۔ ’’جناب مہاتیر محمد کی آمد!‘‘ یوم پاکستان پر ملائیشیا کے وزیراعظم جناب مہاتیر محمد کا پاکستان کا 3 روزہ دورہ حوصلہ افزا ہے ۔ خبروں کے مطابق وزیراعظم مہاتیر محمد صدرِ پاکستان جناب عارف اُلرحمن علوی اور وزیراعظم عمران خان سے ملاقاتیں کریں گے۔ دونوں ملکوں کی کاروباری شخصیات میں "Round Table Conferences" ہوگی اور چار معاہدوں پر دستخط بھی کئے جائیں گے ‘‘۔ جناب عمران خان ملائیشیا کا کامیاب دورہ کر چکے ہیں ، خُدا کر کے کہ ’’ دونوں ملکوں کے لئے جنابِ مہاتیر محمد کا دورہ بھی کامیاب ہو جائے ‘‘۔ شاید وزیراعظم عمران خان کے نئے پاکستان کا تصّور حقیقت کا روپ دھار لے؟ لیکن ، سوال یہ ہے کہ ’’ پاکستان کے 60 فی صد مفلوک اُلحال عوام کی خوشحالی کے لئے فوری طور پر کیا کِیا جاسکتا ہے؟‘‘۔ نیوزی لینڈ کا نیا پاکستان! معزز قارئین! ۔ تحریکِ پاکستان کے دَوران بعض مولوی حضرات ، قائداعظمؒ کی اہمیت کو کم کرنے کے لئے کہا کرتے تھے کہ ’’ پاکستان تو اُسًی دِن بن گیا تھا جب ہندوستان کے پہلے ہندو نے اسلام قبول کرلِیا تھا‘‘۔ حقیقت تو یہی ہے کہ’’ قدیم ہندوستان ہو یا کوئی اور ملک ، ہمارے اولیائے کرام ؒ نے اپنے اخلاق اور طرزِ عمل سے اسلام پھیلایا۔ ہندوستان میں خواجہ غریب نواز، نائب رسولؐ فی الہند حضرت مُعین اُلدّین چشتی اجمیریؒ اور قادریہ سلسلہ کے اولیائے کرامؒ نے سب زیادہ اور دوسرے مسالک کے اولیائے کرام ؒ نے بھی غیر مسلموں کو مسلمان بنایا۔ 15 مارچ کو نیوزی لینڈ کے شہر "Christchurch" کی دو مساجد میں سفید فام عیسائی دہشت گرد "Brenton Tarrant"(برینٹن ٹیرنٹ) کے ہاتھوں مختلف ملکوں کے 50 مسلمانوں کی شہادت کی خبریں پوری دُنیا میں پھیل گئی ہیں اور عالمی برادری کی طرف سے اُس کی مذّمت کی جا رہی ہے۔ اِس طرح دُنیا کے تقریباً سبھی مسلمانوں کی ہمدردیاں "Christchurch" کی دو مساجد میں شہید ہونے والے مسلمانوں کے حوالے سے ، عالمِ اسلام کے بارے میں ہمدردی کا اظہار کِیا جا رہا ہے ۔ کل (22 مارچ کو) پاکستانی وقت کے مطابق 7/6 بجے صبح کے وقت "Christchurch" کی مسجد نور ؔمیں نمازِ جمعہ کے مناظر دِکھائے گئے ہیں ۔ اِس سے پہلے خبروںمیں بتایا گیا تھا کہ ’’ وزیراعظم نے نیم خود کار ( سیمی آٹومیٹک ) خود کار(آٹو میٹک اسلحہ اور آسالٹ رائفلوں ) کی فروخت پر فوری پابندی لگا دی ہے‘‘۔سرکاری میڈیا پر اذان بھی دِی گئی ۔کل نیوزی لینڈ میں "Scarf Day" ۔ بھی منایا گیا جس کا مقصد دُنیا کو یہ بتانا ہے کہ ’’نیوزی لینڈ میں مسلم اور غیر مسلم سب ایک ہیں ‘‘۔ نمازیوں اور دوسرے لوگوں سے خطاب کرتے ہُوئے وزیراعظم نیوزی لینڈ "Jacinda Ardern" کو حاضرین سے ’’السلام علیکم!‘‘ کہتے ہُوئے سُنایا گیا وہ کہہ رہی تھیں کہ ’’دو مساجد میں معصوم لوگوں کا قتلِ عام کِیا گیا ہے اب ہمیں ملک میں ایسی فضا قائم کرنا ہوگی جہاں تشدد پروان نہ چڑھ سکے ؟‘‘۔ وزیراعظم عمران خان نے ’’ سانحہ کرائسٹ چرچ‘‘ کے بارے میں ٹیلی فون پر گفتگو کرتے ہُوئے وزیراعظم نیوزی لینڈ "Jacinda Ardern" کی طرف سے نیوزی لینڈ میں دہشت گردی کے واقعے کی مذمت اور مسلمانوں کے ساتھ باعزّت برتائو پر اُن کی تعریف کی اور کہا کہ ’’ آپ کے قابل تحسین اقدامات پر پاکستانی قوم آپ کی شکر گزار ہے ، مَیں نیوزی لینڈ کے مقامی حکام کی جانب سے سانحہ کے بعد مثبت اور تیز ردِ عمل پر بھی اُنہیں خراجِ تحسین پیش کرتا ہُوں‘‘ ۔ معزز قارئین!۔ کرائسٹ چرچ کی دو مساجد میں (9 پاکستانی مسلمانوں سمیت) 50 مسلمانوں کی شہادت پر ، جس طرح اُن کے لواحقین نے ربّ اُلعالمین کی رضا پر صبر اور تحمل کا مظاہرہ کِیا ہے اور عالمی برادری نے جس طرح اُن کی تعریف و توصیف کی ہے مجھے تو، نیوزی لینڈ میں بھی ’’نیا پاکستان ‘‘ اُبھرتا دِکھائی دے رہا ہے ؟۔