وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود نے این سی او سی کے اجلاس کے بعد کورونا سے متاثرہ اضلاع میں تعلیمی ادارے 28اپریل تک بند رکھنے کا اعلان کیا ہے۔ کورونا وبا کی تیسری لہر کے دوران عوام کی طرف سے احتیاطی تدابیر کے حوالے سے لاپرواہی کی وجہ سے ملک میں کورونا کے مثبت کیسز کی شرح اور ہلاکتوں میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔ حکومتی اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ روز ملک بھر میں کورونا کے مثبت کیسز کی شرح 8.94فیصد اور لاہور اور حیدر آباد میں یہ تناسب 15فیصد تک پہنچ چکا ہے۔ اس کے علاوہ گزشتہ ر وز ملک بھر میں 103ہلاکتیں ہوئی ہیں اور حکومت کی طرف سے کورونا ایس او پیز پر عملدرآمد نہ کرنے کی صورت میں مکمل لاک ڈائون لگانے کا کہا جا رہا ہے۔ اس تناظرمیں دیکھا جائے تو کورونا وبا کے پھیلائو کے انسداد تک حکومت کے لئے تعلیمی ادارے بند رکھنے کے سوا کوئی چارہ نہیں مگر یہ بھی حقیقت ہے کہ ملک و قوم بہت عرصہ تک تعلیمی اداروں کی بندش کے متحمل نہیں ہو سکتے ۔ ملک بھر کے پرائیویٹ سکولوں کی تنظیمیں بھی سکول نہ کھولنے کی صورت میں احتجاج اور ہڑتالوں کا اعلان کر چکی ہیں اور احتجاج اور ہڑتالیں کورونا کے مزید پھیلائو کا سبب بن سکتی ہیں۔ حکومت سرکاری سکولوں اور اعلیٰ تعلیمی اداروں میں پہلے ہی آن لائن کلاسز کا سلسلہ شروع کر چکی ہے۔ بہترہو گا حکومت نجی تعلیمی اداروں کی بھی آن لائن کلاسز شروع کرنے میں معاونت کرے تاکہ ملک میں تعلیمی سرگرمیاں جاری رکھنے کے ساتھ بدامنی سے بھی بچا جا سکے۔