اقوام متحدہ( ندیم منظور سلہری سے ، مانیٹرنگ ڈیسک ) امریکی صدر جو بائیڈن نے کہا ہے امریکہ دنیا کوپُرامن مستقبل کی جانب لیکر جانے میں پُرعزم ہے ۔اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 76 ویں اجلاس سے اپنے پہلے خطاب میں انہوں نے کہا ہم نے افغانستان میں 20 سال سے جاری تنازع ختم کیا، ہمیں ملکر دہشتگردی کے خطرے کا مقابلہ کرنا ہو گا ،موجودہ عشرہ دنیا کے مستقبل کا تعین کرنے کیلئے بہت اہم ہو گا، اپنے سٹریٹجک مفادات کیلئے اتحادیوں کیساتھ ملکر کام کر رہے ہیں۔ انسانی حقوق کی کونسل میں دوبارہ شامل ہونے کیلئے تیارہیں۔ ہم چاہتے ہیں دنیا میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کو روکاجائے اوردنیا کو پُرامن بنایا جائے ۔ امریکہ دنیا میں آزادی اور جمہوری روایات کا علمبردار ہے ۔ ایران کو کبھی جوہری ہتھیار حاصل نہیں کرنے دینگے ،ایران اپنے وعدے پورے کرے ، امریکہ بھی مثبت جواب دے گا، امریکہ کوئی نئی سرد جنگ نہیں چاہتا، ہم جنگوں کیخلاف کام کرنے پر زور دیتے ، تمام مسائل مذاکرات کے ذریعے حل کرنا چاہتے ہیں،فوجی قوت ہمارا آخری حربہ ہونا چاہیے ۔ہم افغانستان میں سفارتکاری کے نئے دور کا آغاز کر رہے ہیں۔ ایک خودمختار اور جمہوری فلسطینی ریاست اسرائیل کے مستقبل کو یقینی بنانے کا بہترین طریقہ ہے ۔صہیونی جمہوری ریاست کے طور پر اسرائیل کا مستقبل یقینی بنانے کا دو ریاستی حل بہترین طریقہ ہے ۔موسمیاتی تبدیلیاں پوری دنیا کو متاثر کر رہی ہیں ، ملکر اس سے نمٹنے کیلئے کام کرنا چاہیئے ۔ کورونا کا ملکر مقابلہ کرنا ہو گا ، کرپشن کسی بھی ملک کیلئے قومی سلامتی کا مسئلہ ہے ۔عالمی تجارت کیلئے نئے قوانین بنانے کی کوشش کرینگے ۔ امریکہ اب وہ ملک نہیں جس پر 20سال پہلے نائن الیون کا حملہ ہوا تھا۔ ایرانی صدر ابراہیم رئیسی نے جنرل اسمبلی سے اپنے ورچوئل خطاب میں کہا ایران عالمی طاقتوں کے ساتھ جوہری مذاکرات کی بحالی چاہتا ہے تاکہ امریکی پابندیوں کو ہٹایا جاسکے ۔ ابراہیم رئیسی نے 2018 میں سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی طرف سے عائدکی گئی امریکی پابندیوں کو کورونا وائرس کی وبا کے دوران انسانیت کیخلاف جرائم قرار دیا۔