مکرمی !بھارت کو یہ حقیقت اچھی طرح سے تسلیم کر لینی چاہیے کہ اگر اس نے کشمیریوں کے حق میں دنیا کی آوازوں پر کان نہ دھرے تو کشمیر سمیت خطے کے حالات مزید بگڑ جائیں گے، اور پھر یہ نہ تو مودی اور نہ ہی مستقبل کے حالات پاکستان کے قابو میں رہیں گے۔ جس سے دونوں ممالک کے درمیان میں جوہری جنگ کا خدشہ بڑھتا ہی جائیگا۔ مقبوضہ کشمیر میں اب تک جو ظلم اور زیادتی کا سلسلہ جاری ہے وہ بد سے بدتر ہوتا چلا جائیگا، جو کہ انتہائی خطرناک امر ہوگا۔ یہاں سے کرفیو ہٹے کے بعد وادی کے حالات کھل کر دنیا کے سامنے آجائیں گے۔ کیونکہ بھارتی فورسز اور کشمیریوں کے درمیان مستقبل میں تصادم برپا ہونے کا خدشہ ہو گا۔ جس کے باعث بھارتی فورسز کے ہاتھوں بڑے پیمانے پر کشمیریوں کا قتل عام ہونے کا خدشہ رہے گا۔ بھارت کو یہ زمینی حقیقت تسلیم کر لینی چاہئے کہ سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق مقبوضہ کشمیر ایک متنازع علاقہ ہے اور یہ مسئلہ انہی قراردادوں کے مطابق حل ہونا چاہیے۔ وگرنہ بھارت کے اقدامات سے خطے کی کشیدگی میں اضافہ ہوتا چلا جائے گا۔ اب اقوام متحدہ کے اجلاس میں دنیا کے تقریباً تمام ممالک کے نمائندے موجود ہیں۔ انہیں چاہیے کہ وہ بھارتی وزیر اعظم مودی پر دباؤ ڈالیں اور سب سے پہلے محصور کشمیریوں کو کرفیو کی پابندیوں سے آزاد کرائیں۔ کیونکہ یہ دس بیس ہزار کی نہیں اسی لاکھ آبادی کی زندگی و موت کا سوال ہے۔ (شہزاد احمد، ملتان)