فیصل آباد(شائستہ شیخ) آئی ٹی کی دنیا کے افق پر چمکتے ستارے مائیکرو سافٹ سرٹیفائیڈ پروفیشنل ارفع کریم کو ہم سے بچھڑے آٹھ برس بیت گئے آج 14 جنوری کو ان کی برسی منائی جا رہی ہے ، لیکن سابق حکومت نے ان کے نام سے آئی ٹی یونیورسٹی کے قیام سمیت کوئی بھی وعدہ وفا نہ کیا، ارفع کریم کا گاؤں ماڈل ویلیج بنا نہ ہی دیگر وعدے وفا ہوئے ، ارفع کریم غیر معمولی ذہین طالبہ تھیں جنہوں نے 2004ء میں محض 9 سال کی عمر میں مائیکرو سوفٹ سرٹیفائیڈ پروفیشنل کا اعزاز حاصل کر لیا اور صرف 10 سال کی عمر میں پائلٹ کا اجازت نامہ حاصل کیا، پاکستان کی اس قابل فخر بیٹی کا نام گنیز بک آف ورلڈ ریکارڈ میں درج ہے ، 2005ء میں انہیں صدارتی تمغہ حسن کارکردگی سے نوازا گیا، ارفع کریم کو مادر ملت جناح طلائی تمغہ اور سلام پاکستان یوتھ ایوارڈ بھی دیا گیا،مائیکرو سافٹ نے بار سلونا میں 2006ء کی تکنیکی ڈیولپرز کانفرنس میں پوری دنیا سے پانچ ہزار سے زیادہ مندوبین میں سے پاکستان سے صرف ارفع کریم کو مد عو کیا گیا تھا، حکومت نے بعد از مرگ لاہور کے ایک ٹاور اور کراچی کا آئی ٹی سینٹر ارفع کریم کے نام سے منسوب کر دیا، علاوہ ازیں ان کے گاؤں کو بھی ارفع کریم کا نام دے دیا گیا جبکہ اس وقت کی پنجاب کی ن لیگی حکومت نے ارفع کریم کے اعزاز میں ایک آئی ٹی یونیورسٹی کے قیام کا اعلان کیا جس کیلئے چناب چوک میں آئی ٹی یونیورسٹی کے پرانی سبزی منڈی میں تعمیرات کو مسمار کیا گیا لیکن بعد میں اس جگہ کو آئی ٹی یونیورسٹی کے قیام کیلئے مسترد کر دیا گیا،آئی ٹی کی دنیا کے افق پر چمکتا یہ ستارہ 14 جنوری 2012ء کو ٹوٹ گیا لیکن اس کی کرنوں کی روشنی آج بھی قائم و دائم ہے ۔