مانسہرہ ،پشاور( نمائندہ 92نیوز، 92نیوز رپورٹ ، نیٹ نیوز ،خبرنگار)مانسہرہ میں 10 سالہ بچے سے زیادتی کی میڈیکل رپورٹ میں تصدیق ہوگئی جبکہ مرکزی ملزم شمس الدین کو بھی پولیس نے گرفتار کرلیا ہے ۔جس کامانسہرہ کے مجسٹریٹ نے 5 روزہ جسمانی ریمانڈ دے دیا ہے ۔ رپورٹ کے مطابق بچے کو شدید تشدد کا نشانہ بنایا گیا اور اسکی کہنیوں پر زخم اور آنکھوں میں سوجن کے نشانات ہیں۔ملزم نے خودکوتھانہ پھلڑہ پولیس کے حوالے کیا،ملزم 3دن سے روپوش تھا۔ملزم قاری شمس الدین سرکاری سکول میں بھی استاد ہے ، اسکے خلاف محکمہ تعلیم نے بھی انکوائری شروع کردی ہے ۔ انچارج پراسیکیوٹر محسن مصطفیٰ کا کہنا تھا کہ ملزم کا ڈی این اے کرایا جائیگا اور شریک ملزمان سے تفتیش کی جائیگی۔ انہوں نے بتایا کہ ملزم کو3 دن تک پناہ دینے والوں کو بھی شامل تفتیش کیا جا سکتا ہے ۔نجی ٹی وی کے مطابق اسسٹنٹ پبلک پراسیکیوٹر نے کہا کہ بچے پر تشدد کے 3دن بعد مفتی کفایت اللہ نے ملزم کو ڈی پی او کے حوالے کیا، ملزم کو 3 روز تک پناہ دیناجرم ہے تاہم مفتی کفایت کیخلاف مقدمہ اس وقت درج کیا جائے گا جب جرم ثابت ہو گا۔دوسری جانب علماء ایکشن کمیٹی مانسہرہ کے رہنمائوں مفتی کفایت اللہ ،مفتی وقار الحق عثمان اور دیگر نے پریس کانفرنس میں غیر جانبدارانہ تحقیقات کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ بچوں کے باہمی جھگڑے کو غلط رنگ دیاجارہا ہے ۔ انہوں نے حقائق تک رسائی سے قبل علماء اور مدارس کا میڈیا ٹرائل بند کرنے اورمدرسہ کھولنے کابھی مطالبہ کیا۔واقعہ کی ہمہ جہت تحقیقات کیلئے 3 رکنی علماء کمیٹی کا بھی اعلان کیا۔ادھرخیبرپختونخوااسمبلی میں سپیکرمشتاق غنی کی ہدایت پرایوان میں ایک منٹ کیلئے خاموشی اختیار کی گئی۔ اس موقع پر خواتین اراکین اسمبلی نے ہاتھوں میں پلے کارڈ اٹھاکراحتجاج ریکارڈ کرا یا۔بعدازاں معمول کا ایجنڈا معطل کرکے بچوں سے زیادتی کے واقعات پر بحث کی گئی۔اس موقع پر حکومت اور اپوزیشن نے بچوں کیساتھ زیادتی اورقتل کے بڑھتے ہوئے واقعات کے تدارک کیلئے سخت قانون سازی اورمرتکب افرادکیلئے پھانسی کی سزاتجویزکرنے پر اتفاق کیا گیا۔ارکان نے گھنائونے فعل کے مرتکب مجرم کیلئے پھانسی کی سزامقررکرنے سمیت لاش تین دن تک چوک میں لٹکانے کی تجویزدی، ایوان نے پارلیمانی کمیٹی کیلئے تحریک کی متفقہ طور پرمنظوری دیدی، کمیٹی میں اراکین اسمبلی، پولیس ،ماہرقانون ونفسیات اوردیگرسٹیک ہولڈرزشامل ہونگے ۔