لاہور(گوہر علی)پیپلزپارٹی کے چیئر مین بلاول بھٹو زرداری اور اہم قائدین پارٹی کے گروپ کا غیر معمولی دبائو کا شکا رہوگئے جس وجہ سے وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار سے تیسری بار ملاقات کرنیوالے پی پی رکن پنجاب اسمبلی غضنفر علی خان لنگاہ کو شوکاز نوٹس جاری نہ ہوسکا۔ذرائع کے مطابق رحیم یار خان سے تعلق رکھنے والے رکن پنجاب اسمبلی غضنفر لنگاہ نے پارٹی ڈسپلن کی خلاف ورزی کرتے ہوئے تیسری بار وزیر اعلیٰ بزدار سے ملاقات کی۔پیپلزپارٹی کے ارکان اور قائدین غضنفر لنگاہ کیساتھ کھڑے ہوگئے جس وجہ سے پیپلزپارٹی پنجاب میں داخلی انتشار کا خد شہ پیدا ہوگیا ۔اس وجہ سے غضنفر لنگاہ کیخلاف کسی قسم کی کارروائی سے گریز کیا جارہا ہے ، انکی ہر بار وزیر اعلیٰ سے ملاقات پر پارٹی قیادت ان کیخلاف کارروائی کا اعلان کرتی رہی ہے لیکن ابھی تک کوئی کارروائی نہیں ہوسکی ۔ پنجاب کے کئی اہم رہنما ئوں نے پارٹی قیادت کو غضنفر لنگاہ کیخلاف کارروائی کرنے سے منع کیا اور انتباہ کیا کہ غضنفر لنگاہ کیخلاف کارروائی ہوئی تو ہم سخت ردعمل کا اظہار کرینگے ۔ جنوبی پنجاب سے تعلق رکھنے والے پیپلزپارٹی کے ارکان اسمبلی اور قائدین غضنفر لنگاہ کا ساتھ دے رہے ہیں جس وجہ سے ابھی تک پارٹی نے ایکشن نہیں لیا۔ پارٹی کے اہم رہنمائوں کا غضنفر لنگاہ کا ساتھ دینے کافیصلہ قیادت پر اثر انداز ہوا ہے اور چیئر مین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری بھی ابھی تک کوئی قدم نہیں اٹھار ہے اوروہ تاحال حالات کا جائزہ لے رہے ہیں۔ اگر پارٹی پر اس حوالے سے مزید دبائو نہ آیا تو پھر شاید غضنفر لنگاہ کیخلاف کارروائی کا کوئی رسمی اعلان ہوجائے لیکن ابھی تک پارٹی قیادت نے خاموشی اختیار کررکھی ہے ۔رابط کرنے پر جنوبی پنجاب کے ایک رہنما نے خبر کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ ہم نے غضنفر لنگاہ کو ایک اور موقع دینے کیلئے پارٹی قیادت سے درخواست کی ہے ۔