راولپنڈی،نارووال،فیصل آباد(رپورٹر 92 نیوز،92 نیوزرپورٹ،مانیٹرنگ ڈیسک،نیوز ایجنسیاں) صدر مسلم لیگ (ن )شہباز شریف نے کنٹونمنٹ بورڈ الیکشن میں کامیابی پرلیگی رہنمائوں کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہاہے تحریک انصاف کو کنٹونمنٹ الیکشن میں ابدی نیند سلا دیا،یہ صاف اور شفاف انتخابات تھے ، الیکشن کمیشن، عدالت عظمیٰ، انتظامیہ، مقننہ اور تمام اداروں کو ہر صورت قوم کو 2023 ئمیں شفاف انتخابات مہیا کرنے ہوں گے ،2023 میں میں پی ٹی آئی کو ہمیشہ کیلئے دفن کردیں گے ،شفاف الیکشن مطالبہ نہیں، ہمار ا حق ہے ،عمران نیازی کو سلیکٹ کرا کے آج پاکستان کی تباہی ہو چکی ہے ،قوم کواب اٹھنا ،مہنگائی کے خلاف احتجاج کرنااورحکومت کو سمندر برد کرنا ہو گا،آٹا، دال اور چینی کی قیمتیں آسمان سے باتیں کررہی ہیں، غریب کودوائی نہیں مل رہی ، بجلی کے بل غریبوں پر بجلی بن کر حملہ کررہے ہیں اورقوم کاتیل نکالے والا سلیکٹڈ کہتا ہے آپ نے گھبرانا نہیں۔ راولپنڈی میں کنٹونمنٹ بورڈ الیکشن میں مسلم لیگ (ن )کی کامیابی کے بعد پہلے ورکرز کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہاراولپنڈی والوں کو (ن) لیگ کی جانب سے مبارکباد پیش کرتا ہوں، راولپنڈی نے لاہور کو بھی پیچھے چھوڑ دیا تاہم مسلم لیگ ن نے لاہور میں بھی شاندار فتح حاصل کی، کنٹونمنٹ انتخابات میں ہماری کامیابی معمولی بات نہیں، تحریک انصاف کو کنٹونمنٹ انتخابات میں ابدی نیند سلا دیا، آپ کو،حنیف عباسی سمیت سب کو نواز شریف اور شہباز شریف کا سلام ، کنٹونمنٹ وہ جگہیں ہیں جہاں آج سے 8، 10 سال قبل پی ٹی آئی نے آنکھ کھولی تھی، اس سے بڑی فتح نہیں ہوسکتی۔سلیکٹڈ وزیراعظم کے ہاتھوں سوا 3 سال میں ملک تباہ ہونے پر آ گیا، سلیکٹڈ وزیراعظم نے پاکستان کو معاشی طور پر برباد کردیا ، انہوں نے قرضے لے کر پاکستان کو بدحال کردیا ، یہ کہتے تھے ایک کروڑ نوکریاں اور لاکھوں گھر دیں گے لیکن انہوں نے روزگار چھین لئے ، سوا تین سال بعد لوگوں کی آنکھیں کھل گئی ہیں،ہم نے بیس بیس گھنٹوں کی لوڈشیڈنگ ختم کی، سی پیک ہم لائے ،عمران اور اس کے حواریوں نے اس کو ختم کرنے کی کوشش کی ،ہماری چوتھی باری آتی تو ملک کو بھارت سے آگے لے جاتے ،ڈالر کی قیمت آسمان سے باتیں کررہی ہے ، ادویات کے نام پر ڈاکہ ڈالا گیا ،چینی ہمارے دور میں 52 اور آج 110روپے کلو ہے ،آٹا 70 روپے فی کلو کو کراس کر چکا،پنڈی والوں یاد کرو جب میں رمضان سستے بازاروں میں آتا تھا۔خواجہ آصف نے کہا نوازشریف نے سول سپریمیسی اور ووٹ کی عزت کیلئے قربانیاں دیں،اختلاف کارکنوں میں نہیں قیادت میں ہے ، آئندہ الیکشن میں کامیابی حاصل کرنی ہے تو اپنی صفوں میں اتحاد پیدا کریں، مہنگائی اور غربت سے 22کروڑ عوام تنگ آچکے ہیں جس کے باعث حکومت کا بسترکسی بھی وقت گول ہوسکتا ہے ، الیکشن کا وقت کسی بھی وقت آسکتا ہے تیاری پکڑیں اورنواز شریف کے پیچھے سیسہ پلائی دیوار بن جائیں ،کامیابی اس لئے ملی کہ اس الیکشن میں دھاندلی نہیں ہوئی،73فیصد ووٹ حکمران جماعت کے خلاف پول ہوئے ،کنٹونمنٹ انتخابات میں ن لیگ کی کامیابی خدمت کا ثمر ہے ۔ حنیف عباسی نے کہا شہباز شریف کو پورے خاندان کے ساتھ سزائیں دی جارہی ہیں لیکن وہ سیسہ پلائی ہوئی دیوار اور آج بھی نواز شریف کے ساتھ کھڑے ہیں اور کھڑے رہینگے ، آج پوری دنیا کے سامنے اعتراف کر رہا ہوں شہباز شریف نے مجھے اندھے کنویں سے نکالا، میرے بچوں کی دل جوئی کی گئی۔نارووال میں میڈیا سے گفتگو میں مسلم لیگ ن کے سیکرٹری جنرل احسن اقبال نے کہا پاکستان پر اس وقت کامیڈی تھیٹر کی حکومت ہے ، ہر روز نیا لطیفہ چھوڑتے ہیں، ضروری تھا وزیراعظم ورچوئل خطاب کی بجائے خود جنرل اسمبلی جاتے ، قوم جاننا چاہتی ہے کیوں نہیں گئے ؟ کیا یہ اس لئے نہیں گئے کہ وہاں کسی عالمی رہنما نے ملاقات کا وقت نہیں دیا؟، وزیراعظم کہتا ہے میں نے تین سال سیکھنے میں لگا دیئے ، میں تو پہلے ہی کہتا تھا یہ اناڑی ہے ، ملک کا ستیاناس تو کر سکتا ہے چلا نہیں سکتا، الیکشن میں کیا کارکردگی لے کر جائیں گے ؟، کیا عوام کو یہ بتائیں گے کہ ہم نے اپوزیشن پر جھوٹے کیس بنائے ،نیب گردی کی؟، یہ کہتے ہیں نیب چیئرمین کیلئے اپوزیشن لیڈر سے بات نہیں کرنی کیونکہ ان پر نیب کیسز ہیں، اگر ایسا ہے تو پھر تو وزیراعظم پر بھی نیب کیسز ہیں، اصل میں یہ اپنے کسی چمچے کڑچھے کو چیئرمین نیب بنا کر سیاسی ایجنڈے کی تکمیل چاہتے ہیں۔فیصل آباد میں گفتگو کرتے ہوئے رانا ثنا اللہ نے کہادرجنوں حکومتی ارکان سیاسی مستقبل کیلئے ( ن) لیگ سے رابطے میں ہیں، حکمران چیئرمین نیب کی مدت ملازمت میں توسیع چاہتے ہیں مگرقائدحزب اختلاف کے بغیریہ ممکن نہیں،شفاف انتخابات ہونگے اور نوازشریف کی قیادت میں (ن )لیگ واضح اکثریت حاصل کریگی۔حکمران عام انتخابات میں کامیابی کے لئے الیکشن کمیشن،نیب،میڈیااورنادراسمیت اہم اداروں کواستعمال کرناچاہتے ہیں جس کے لئے وہ قبل ازوقت حرکتیں کررہے ہیں لیکن عوام اُن کے ساتھ ہیں نہ اپنے ارکان۔ عام انتخابات میں پی ٹی آئی عوامی حمایت سے محروم ہوگی اورسیاسی طورپرمرحوم بھی۔