کراچی (سپورٹس رپورٹر) لائٹ آف بلوچ فٹبال کلب کے زیر اہتمام آل کراچی شہید ملک محمد خان یادگاری فٹبال ٹورنامنٹ کے دوسرے سیمی فائنل میں ینگ بلوچ نے میچ کے دوران ریفری ابرارخان پر مبینہ حملہ کردیا ۔گبول پارک پر لائٹ آف بلوچ اورینگ بلوچ کے مابین سیمی فائنل میچ کے دورا ن کھیل کے دوسرے ہاف کے 65ویں منٹ میں لائٹ آف بلوچ کو ایک فاؤل شوٹ ملا جس پر یعقوب نے گول سکور کیا۔ بعد ازاں ینگ بلوچ کے کوچ اختر باہر سے مبینہ دو تین افراد کے ساتھ گراؤنڈ میں داخل ہوئے اور سب سے پہلے ریفری ابرارخان پر حملہ کر دیا ۔ان کیساتھ ان کی ٹیم کے کھلاڑی بالاچ ،نوشاد و دیگر نے لا توں اور گھونسوں سے ریفری ابرار خان کی بری طرح پٹائی کر دی۔اختر کوچ کیساتھ آئے ہوئے لوگوں نے بھی ریفری ابرار خان کو مکوں،گھونسوں اور لاتوں پر لے لیا جس کی وجہ سے ریفری ابرار خان شدید زخمی ہوگئے ۔ ٹورنامنٹ کمیٹی اور عوام نے ریفری ابرار خان کو تشدد سے بچانے کیلئے گراؤنڈ سے باہر بھیج دیا ۔فٹبال شائقین کا کہنا تھا کہ ڈسٹرکٹ ساؤتھ فٹبال ایسوسی ایشن اس سے پہلے موسیٰ لاشاری جیسی ٹاپ ٹیم پر پابندی لگا سکتی ہے تو ینگ بلوچ پر بھی پابندی لگائے ۔عوام نے اس واقعے کی شدید مذمت کی اورکہاسپورٹس مین کو لڑنے جھگڑنے سے کوئی واسطہ نہیں رکھنا چاہیے ۔ینگ بلوچ کے کوچ اور کھلاڑیوں کو اسپورٹس مین اسپرٹ کا مظاہرہ کرنا چاہیے تھا ۔نظیر احمد کا کہنا ہے کہ بحیثیت میچ کمشنر ڈسٹرکٹ ساؤتھ فٹبال ایسوسی ایشن لیاری کراچی سے گزارش کرتا ہوں کہ ینگ بلوچ فٹبال کلب ڈسٹرکٹ ساؤتھ پر کم از کم ایک سال پابندی عائد کی جائے ۔