اسلام آباد ( سید نوید جمال ؍ سپیشل رپورٹر) وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ تحریک عدم اعتماد ہی نہیں پاکستان کے خلاف سازش بھی ناکام ہو گی،اتحادی کہیں جارہے ہیں نہ ہماری حکومت۔ ذرائع کے مطابق تحریک انصاف کی کور کمیٹی کا اجلاس وزیر اعظم عمران خان کے زیر صدارت منعقد ہواجس میں تحریک عدم اعتماد ، اس سلسلے میں قومی اسمبلی کے اجلاس کی طلبی اور تحریک عدم اعتماد کے حوالے سے حکومتی حکمت عملی اور اپوزیشن کی جانب سے جاری جوڑ توڑ کی سرگرمیوں پر غور کیا گیا ۔ وزیر اعظم نے کمیٹی کے شرکا کو ملک میں موجود ہ سیاسی صورتحال کے حوالے سے اعتماد میں لیا اور کہا حکومت کہیں جا رہی نہ اتحادی کہیں جا رہے ہیں، تحریک عدم اعتماد ہی نہیں پاکستان کے خلاف سازش بھی ناکام ہو گی۔ ذرائع نے مزید بتایا کہ انہوں نے پارٹی ارکان کو اتحادی جماعتو ں کے خلاف بیان بازی سے روک دیا اور کہا اتحادی جماعتوں کے ساتھ مل کر عدم اعتماد کو ناکام بنائیں گے ۔ اجلاس میں اپوزیشن کی سرگرمیوں کا بغور جائزہ لیا گیا اور اس ان کے خلاف موثر جوابی حکمت اختیار کرنے پر روز دیا گیا۔ ذرائع کے مطابق اجلاس میں عوامی طاقت کے مظاہر ے کی تجویز سے اتفاق کیا گیا اور فیصلہ کیا گیا تحریک عدم اعتماد پر کارروائی سے ایک روز قبل یعنی 27 مارچ کوپارٹی کی جانب سے وفاقی دارالحکومت میں جلسے کا انعقاد کیا جائے گا، اسلام آباد کے ڈی چوک میں ہونے والے جلسے کی ذمہ داریاں وفاقی وزیر منصوبہ بندی اسد عمر اور پی ٹی آئی رہنما عامر کیانی کے سپرد کی گئیں جبکہ ان کی جانب سے یہ بھی ہدایت کی گئی کہ اس جلسے میں زیادہ سے زیادہ کارکنوں کی شرکت کو یقینی بنایا جائے ۔عمران خان نے مزید کہا کہ اپوزیشن کی تحریک سے کوئی پریشانی نہیں، عوام ہمارے ساتھ ہیں، کیسز منطقی انجام تک پہنچنے کے باعث اپوزیشن کو جلدی ہے ۔عمران خان نے کہا کہ خارجہ پالیسی سے متعلق ہمارے دو ٹوک مؤقف پر ہمیں عوامی حمایت حاصل ہے اور پارٹی میں جو کنفیوژ تھے ،انہوں نے جلسوں میں پی ٹی آئی کی مقبولیت دیکھ لی۔اجلاس میں عزم کا اظہار کیا گیا کہ کرپٹ ٹولے کو عوام میں بے نقاب کیا جائے گا۔ اجلاس میں ملک بھر میں سیاسی جلسے جاری رکھنے کا فیصلہ کیا گیا، مزید شہروں میں جلسے کئے جائیں گے ۔ ذرائع نے مزید بتایا کہ ملک کی سیاسی صورتحال کے تناظر میں کور کمیٹی نے حتمی فیصلوں کا اختیار وزیراعظم کو دے دیا۔ اجلاس میں اتحادیوں کے ساتھ معاملات پر بھی غور کیا گیا اور فیصلہ کیا گیا کہ اتحادیوں کے ساتھ ملاقاتوں کا آغاز نہایت ضروری ہے ، اس حوالے سے فیصلہ کیا گیا کہ اتحادیوں کے تحفظات کو دور کیا جائے گا ۔ اس ضمن میں وزراء کوٹاسک سونپ دیا گیا۔ شرکا کو بتایا گیا ہمارے نمبرز پورے ہیں، ہمارے ارکان کو خرید نے کے لئے کروڑوں کی پیشکش کی جا رہی ہے ۔ ذرائع کے مطابق ڈی چوک پر ملکی تاریخ کا سب سے بڑا جلسہ کرنے پر اتفاق کیا گیا۔ عمران خان نے ملک بھر سے کارکن لانے کی ہدایت کر دی۔علاوہ ازیں وزیراعظم سے ارکان قومی اسمبلی شیر اکبر خان، سلیم الرحمان، ظل ہما، عامر سلطان چیمہ، ملک عمر اسلم، عثمان خان ترکئی، ارباب عامر ایوب، عمران خٹک، جاوید اقبال وڑائچ، عبدالمجید نیازی اور نیاز احمد جھکڑ نے ملاقات کی اور ان پر مکمل اعتماد کا اظہار کیا۔وزیر اعظم نے کہا پی ٹی آئی حکومت نے عوامی فلاح کے لئے انقلابی اقدامات کئے ،مو جودہ سیاسی صورتحال میں پی ٹی آئی کو عوام کا اعتماد حاصل ہے ۔ وزیر اعظم نے ارکان قومی اسمبلی کو اپنے حلقوں میں عوامی رابطے تیز کرنے اور ان کے مسائل فوری حل کرنے کی تلقین کی۔مزیدبرآں عمران خان سے وزیر برائے بین الصوبائی رابطہ ڈاکٹر فہمیدہ مرزا نے گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس (جی ڈی اے ) کے وفد کے ہمراہ ملاقات کی۔ وفد میں رکن قومی اسمبلی غوث بخش مہر اور ڈاکٹر ذوالفقار مرزاموجودتھے ۔تمام رہنماؤں نے وزیراعظم کی قیادت اور حکومتی پالیسیوں پر مکمل اعتماد کا اظہار کیا۔وزیراعظم سے بی اے پی کے وفد نے پارلیمانی لیڈر خالد مگسی کی قیادت میں ملاقات کی۔وزیر اعظم سے اٹارنی جنرل خالد جاوید نے بھی ملاقات کی جس میں انتخابی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کے نوٹس کا معاملہ زیر غور آیا۔ذرائع کے مطابق اٹارنی جنرل نے وزیراعظم کو مشورہ دیا کہ الیکشن کمیشن کے آرڈر کو عدالت میں چیلنج کر دیں۔ذرائع کے مطابق ملاقات میں تحریک عدم اعتماد سے متعلق آئینی و قانونی آپشن پر بھی اٹارنی جنرل نے وزیراعظم کو بریفنگ دی۔عمران پارلیمنٹ لاجز بھی گئے ۔وزیر اعظم سے امریکہ کے لئے نامزد سفیر مسعود خان نے بھی ملاقات کی۔وزیر اعظم نے کہا پاکستان امریکہ سمیت تمام ملکوں سے مضبوط تعلقات کا خواہاں ہے ۔وزیر اعظم نے نامزد سفیر کو دونوں ملکوں کے تعلقات کو مزید بہتر کرنے کے لئے کام کرنے کی ہدایت کی اور کہا بیرون ملک پاکستانیوں سے روابط موجودہ حکومت کی اولین ترجیحات میں شامل ہے ۔