پاکستان میں خاندانی منصوبہ بندی کا پروگرام بدستور پھیل رہا ہے۔ 2017 کی مردم شماری میں آنکھ کھولنا چاہئے تھا۔ اور 1998 میں پاکستان کی آبادی 130m سے 208m پرپہنچ گئی۔ اس کے نتیجے میں آج پاکستان کو دنیا کی چھٹی سب سے زیادہ آبادی والے ملک کا اعزاز حاصل ہے۔ پریشان کن بات یہ ہے کہ اسپتالوں میں مریضوں کا رش لگا ہوتا ہے اور ڈاکٹر 24 گھنٹے کام کرنے پر مجبور ہیں جیسے کسی نے کہا کہ کام اور تھک چکے ہیں۔ ملک میں 2کروڑ بچے سکول سے باہر ہیں۔ حکومت عوام کو صحت تعلیم اور روزگاری کی سہولیات فراہم نے سے قاصر ہے کیونکہ ملکی وسائل کم اور آبادی میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے میری ارباب اختیار سے گزارش ہے کہ ملک میں آبادی کے بڑھتے عفریت کی تباہی سے بچنے کے لیے ملک میں خاندانی منصوبہ بندی کے محکمہ کو فعال کیا جائے تاکہ آبادی کو کنٹرول کر کے ملکی وسائل کو غریبوں کی بہود کے لیے استعمال کرنا ممکن ہو سکے ۔ ( بلال شبیر: اسلام آباد)