اسلام آباد(خبر نگار)سپریم کورٹ میں صدارتی ریفرنس کے خلاف جسٹس فائز عیسیٰ اور بار ایسوسی ایشنز کی درخواستوں کی سماعت کے دوران سپریم کورٹ بارکے وکیل حامد خان نے دلائل دیتے ہوئے موقف اپنایا ہے کہ اعلیٰ عدلیہ کے کسی جج کیخلاف مس کنڈکٹ کی شکایت ملنے کے بعداس پر رائے قائم کرنے کیلئے صدر مملکت آئینی طور پر ابتدائی انکوائری کرنے کا پابند ہے ۔سپریم کورٹ نے اس موقف پر سوال اٹھایا کہ کس طرح ممکن ہے کہ ایک ہی معاملے کی صدربھی اور سپریم جوڈیشل کونسل بھی انکوائری کرے ؟جسٹس منیب اختر نے سوال اٹھایا کہ اعلیٰ عدلیہ کے ججز کے مس کنڈکٹ کے معاملے میں صدر مملکت ابتدائی انکوائری کریگا تو عدلیہ کی آزادی کہاں کھڑی ہوگی ؟ہوسکتا ہے تفتیش کے دوران متعلقہ جج کو ایک سے زائد مرتبہ طلب کیا جائے ۔ جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں فل کورٹ بینچ نے کیس کی سماعت کی تو حامد خان نے دلائل دیتے ہوئے ریفرنس کو خارج کر نے کی استدعا کی اور مو قف اپنایا کہ حکومتی ریفرنس درست نہیں بلکہ بد نیتی پر مبنی ہے ، ریفرنس دائر کرنے سے پہلے حکومت نے قانونی تقاضے پورے نہیں کئے جسٹس عمر عطا بندیال نے ریمارکس دیئے کہ اس ریفرنس میں صدر نے لکھا ہے کہ انہوں نے وزیراعظم کی سفارش پر رائے قائم کی ۔جسٹس منیب اختر نے سوال اٹھایا کہ کیاصدرمملکت ازخودریفرنس براہ راست سپریم کورٹ کوبھیج سکتاہے ؟کیاایسانہیں کہ صدرمملکت کابینہ کی سفارش کاپابندہو؟جسٹس منصور علی شاہ نے کہا کہ شکایت وزیراعظم کی طرف سے آئے تو کیا اس صورت میں بھی وزیراعظم کی سفارش درکار ہوگی؟ حامد خان نے کہا کہ ریفرنس کاپیراگراف8صدرکاآزادذہن استعمال کرکے اپنی رائے قائم کرنے کی نفی کررہاہے ،آئین کی سکیم واضح کرتی کہ صدرصرف حکومت نہیں بلکہ ریاست کے تمام ستونوں کاسربراہ ہے ،صدر خودکوحکومت تک محدودنہیں کرسکتا،آئین کاآرٹیکل50واضح کرتاہے کہ مجلس شوریٰ دونوں ایوانوں پرمشتمل اورصدراسکاحصہ ہے ۔انہو ں نے کہا کہ انتظامیہ کی یہ ذمہ داری بنتی ہے وہ صدرکواندرونی وبیرونی معاملات سے آگاہ رکھے ۔صدر کو معاملہ سپریم جوڈیشل بھیجنے سے پہلے ایک عبوری انکوائری کرنا تھی لیکن جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے خلاف ریفرنس بھیجتے ہوئے تمام ضابطو ں کو مد نظر نہیں رکھا گیا بلکہ پہلو تہی بر تی گئی۔ ریفرنس کے معا ملے میں درست طور پر انکوائری کے مرا حل کو بھی مکمل نہیں کیا گیا۔ جسٹس عمر عطا بندیال نے کہا کہ ریفرنس میں صدر نے لکھا ہے کہ انہوں نے وزیراعظم کی سفارش پر رائے قائم کی ۔ کیس کی سماعت آج( بدھ)تک ملتوی کر دی گئی جبکہ عدالت کے استفسار پرحامد خان نے کہا کہ وہ آج اپنے دلائل نمٹاد ینگے ۔