کراچی(رپورٹ:ایس ایم امین)وزیراعلی سندھ مراد علی شاہ کی نیب کے ہاتھوں ممکنہ گرفتاری، پیپلزپارٹی نے ان ہاؤس تبدیلی اورنیاوزیراعلی سندھ لانے کا فیصلہ تبدیل کردیا،نئی حکمت عملی کے تحت وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ نیب حراست میں رہتے ہوئے وزیراعلی سندھ کی حیثیت سے کام کرتے رہیں گے ،آئینی ماہرین کی جانب سے وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ پرجرم ثابت ہونے تک بطوروزیراعلی کام کرنے کاقانونی راستہ بتائے جانے کے بعدپیپلزپارٹی کی قیادت نے مراد علی شاہ کوبرقراررکھنے کا فیصلہ کیا ہے ۔وفاقی حکومت اورسندھ حکومت کے تعلقات ایک بارپھرکشیدہ ہونے اوربعض وفاقی وزراکی سندھ کے حکومتی امورمیں بڑھتی ہوئی مداخلت اورنیب ریفرنس کے بعد وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ کی نیب کے ہاتھوں ممکنہ گرفتاری کی اطلاعات نے سندھ میں کھلبلی مچادی ہے تاہم پیپلزپارٹی کی قیادت نے وزیراعظم عمران خان کی جانب سے وفاقی وزیرشیخ رشید احمد کووزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ کی گرفتاری کا ٹاسک دیے جانے کی اطلاعات کے بعداپنی حکمت عملی طے کرلی ہے ۔ پیپلزپارٹی کے معمتد ترین ذرائع کا کہنا ہے کہ وفاقی وزیرداخلہ شیخ رشید احمد کے حالیہ دورہ سندھ اوراہم حلقوں سے ان کی ملاقاتوں کوپیپلزپارٹی کی جانب سے انتہائی باریک بینی سے مانیٹرکیا گیا ہے جس میں اس بات کے شواہد ملے ہیں کہ وزیراعظم عمران خان کو وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ سے تحفظات لاحق ہیں۔پیپلزپارٹی کے ذرائع کا کہنا ہے کہ ممکنہ گرفتاری پرپیپلزپارٹی کی قیادت نے فیصلہ کیا ہے کہ مراد علی شاہ نیب کی تحویل میں جیل سے بھی وزارت اعلی کے امورنمٹائیں گے اوران کی جگہ سندھ اسمبلی میں ان ہاؤس تبدیلی نہیں لائی جائے گی۔