فیصل آباد(ذیشان خان) فیسکو نے فیصل آباد کے صنعتکاروں سے ہاتھ کردیا۔ فیصل آباد کی صنعتوں کو شہری علاقوں سے شفٹ کرنے کیلئے بنائی جانیوالی انڈسٹریل سٹی میں صنعتی یونٹس کیلئے مطلوبہ استعداد کا ہی گرڈ سٹیشن نہ ہونے کا انکشاف ہوا ہے ، فیڈمک انتظامیہ کی جانب سے کام چلاؤ کیلئے 132 کے وی گرڈسٹیشن کیلئے فیسکو کیساتھ 7 نومبر 2014 کوصرف 40 میگا واٹ کا معاہدہ کیا گیا لیکن 4500 ایکڑاراضی پر محیط فیصل آباد کی سب سے بڑی انڈسٹریل اسٹیٹ میں لگنے والے صنعتی یونٹس کیلئے مستقبل کی ضروریات کے مطابق بجلی کا لوڈ پورا نہیں کیا گیا ، اب حالات یہ ہیں کہ فیڈمک میں انڈسٹری لگانے والوں کو متعلقہ بجلی کی سپلائی کمپنی کی جانب سے درخواست فائل منظور کرنے کے باوجود اس گرڈسٹیشن پر مطلوبہ لوڈ ہی موجود نہ ہونے کے باعث بجلی کا کنکشن نہیں دیا جارہا۔ فیڈمک کی جانب سے گرڈسٹیشن کے لئے لیٹر نمبری 03/03/FIC-003/2013/317 کے تحت فیسکو کو درخواست کی گئی تھی جبکہ فیسکو اورفیڈمک کے معاملات بارے فیسکو کے 27 جون 2014 کو ہونیوالے بورڈ آف ڈائریکٹرز کے 127/15 ویں اجلاس میں کنوینر عبدالحمید نے فیڈمک کیساتھ معاہدہ کرنے اوراس گرڈسٹیشن کی کمشننگ کیلئے انسپکٹرز نامزد کرنے کی منظوری دی اوراس کی شرائط میں 132 کے وی گرڈسٹیشن نمبر ایک ایم تھری انڈسٹریل سٹی میں 20/26 ایم وی اے کے دو پاور ٹرانسفارمر لگائے گئے اور اس گرڈسٹیشن سے 11 کے وی کے 3.5 میگا واٹ صلاحیت والے 14 فیڈر انفراد ی انڈسٹری کیلئے نکالا جانا تھا جبکہ اس گرڈسٹیشن کے میٹریل کی پوسٹ شپمنٹ انسپکشن کیلئے 6 جون 2014 کو فیڈمک کے جنرل مینیجر ٹیکنیکل اورفیسکو کے چیف انجینئر ٹی اینڈ جی کی میٹنگ میں قواعدوضوابط بھی طے کئے گئے لیکن اب موجود ہ صورت حال یہ ہے کہ فیڈمک میں ملک کے معروف صنعتکار کی ملکیتی ملز کیلئے 4956 کلو واٹ ،ہوافون پاکستان لمیٹڈ کے 800 کلوواٹ کیلئے رواں سال کے پہلے دوماہ کے دوران درخواستیں جمع کروائے جانے کے باوجود بجلی کا مطلوبہ لوڈ ہی موجود نہیں ہے ۔