پنجاب ٹیکنیکل اینڈ ووکیشنل ٹریننگ اتھارٹی(ٹیوٹا) پانچ برس کی تاخیر کے باوجود ورلڈ بنک کے فراہم کردہ فنڈز سے مطلوبہ مشینری و آلات خرید کر اپنے 80اداروں میں نوجوان افرادی قوت کو جدید کمپی ٹنسی بیسڈ ٹریننگ اینڈ اسیسمنٹ پروگرام شروع نہ کر سکا۔ پنجاب حکومت کا ادارہ ٹیوٹا صوبہ بھر میں نوجوانوں کو ہنر مند بنانے کے لئے کوشاں ہے۔ اس ادارے کے زیر انتظام 80ادارے کام کر رہے ہیں جو نسل نو کو مختلف نوعیت کے ہنر سکھا کر انہیں پائوں پر کھڑا کرتے ہیں۔ اس وقت کئی سرکاری اور پرائیویٹ اداروں میں ٹیوٹا کے تربیت یافتہ نوجوان فرائض سرانجام دے رہے ہیں۔ یہ ادارہ جدید ٹیکنالوجی اور وقت کے تقاضوں سے ہم آہنگ نئے ہنر نوجوانوں کو منتقل کرنے کے لئے کوشاں ہے۔ لیکن بدقسمتی سے اس ادارے کو جدید تقاضوں کے مطابق چلایا نہیں جا رہا جس کے باعث نوجوان اپنی صلاحیتوں کو بروئے کار لاکر ملک کو ترقی کی شاہراہ پر گامزن کرنے میں ناکام نظر آتے ہیں۔ ٹیوٹا نے پانچ برس کی تاخیر کے باوجود مطلوبہ مشینری و آلات نہیں خریدے حالانکہ اس مقصد کے لئے ورلڈ بنک نے اسے فنڈز بھی فراہم کر رکھے ہیں۔ وہ فنڈز کہیں خرد برد تو نہیں ہو گئے۔ اس کی تحقیق ہونی چاہیے۔ اس کے علاوہ 80اداروں میں نوجوان افرادی قوت کے لئے کوئی پروگرام شروع نہیں ہو سکا۔ جو انتظامیہ کی ناکامی اور غفلت کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ حکومت کو چاہئے کہ ایسے اداروں کا سربراہ ایسے آدمی کو بنایا جائے جو جدید ٹیکنالوجی سے واقفیت رکھتا ہو تاکہ وہ اس قدر بڑے ادارے کو فعال رکھ سکے۔