اسلام آباد(سپیشل رپورٹر) ترجمان دفترخارجہ زاہد حفیظ چودھری نے کہا ہے کہ متحدہ عرب امارات میں انفرادی واقعات کو کسی ملک کے شہریوں سے جوڑنا مناسب نہیں۔ اسرائیل کو تسلیم کیے جانے کا کوئی معاملہ زیرغور نہیں، اس مسئلے کا 1967 سے پہلے کی سرحدوں پر مشتمل دو ریاستی حل ہے ، ایسی فلسطینی ریاست قائم کی جائے جس کا دارالحکومت القدس الشریف ہو۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعرات کو دفتر خارجہ میں معمول کی بریفنگ دیتے ہوئے کیا۔زاہد حفیظ چودھری نے کہا کہ 5 اگست 2019 سے اب تک مقبوضہ کشمیر کا بھارتی محاصرہ 479 ویں روز میں داخل ہو چکا ہے ، نہتے کشمیریوں کے ماورائے عدالت قتل عام کی آزادانہ تحقیقات کیلئے عالمی برادری پر زور ڈالتے ہیں، اس حوالے سے وزیر خارجہ نے اقوام متحدہ سلامتی کونسل کے صدر اور اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کو ایک اور مکتوب روانہ کیا ہے ، جینو سائیڈ واچ کی رپورٹ کے مطابق مقبوضہ کشمیر میں مسلمانوں کی نسل کشی کی جا رہی ہے ، پاکستان بھارت میں مسلم لڑکی کو زندہ جلائے جانے کی بھی مذمت کرتا ہے ۔زاہد حفیظ چودھری کا کہنا تھا کہ پاکستان نے اقوام متحدہ اور او آئی سی ممالک کو بھارت کی پاکستان میں دہشت گردی کے ناقابل تردید شواہد پر مبنی ڈوزیئر پیش کر دیا ہے جس میں دہشت گردوں کی مالی امداد اور منصوبہ بندی و تنظیم کے شواہد موجود ہیں۔رجمان دفترخارجہ نے بتایا کہ او آئی سی کے وزرائے خارجہ اجلاس کے ایجنڈا پر جموں و کشمیر کے نہ ہونے کی اطلاعات بے بنیاد پروپیگنڈہ ہیں، بھارت اس قسم کا پروپیگنڈا کر رہا ہے ، کشمیر کا مسئلہ مستقل طور پر او آئی سی کے ایجنڈے کا حصہ ہے ، توقع ہے کہ کل ہونے والا او آئی سی اجلاس کشمیر پر سخت موقف اپنائے گا۔ انہوں نے کہا کہ متحدہ عرب امارات کی جانب سے پاکستان کیلئے ویزا تبدیلیوں کے حوالے سے پاکستان کو مطلع نہیں کیا گیا۔زاہد حفیظ چودھری نے مزید کہا کہ پاکستان بات چیت کی پالیسی پر یقین رکھتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ میاں نواز شریف کے حوالے سے عدالتی احکامات پر عملدرآمد کرکے رپورٹ عدالت میں جمع کرائی جاتی ہے ۔