کراچی ، اسلام آباد ، راولپنڈی (92 نیوز رپورٹ ، نامہ نگار خصوصی) یورپی یونین نے پی آئی اے کا فضائی آپریشن 6 ماہ کیلئے معطل کردیا، تاہم بعد میں حکومت پاکستان کی کوششوں سے 3 جولائی تک اجازت مل گئی۔ یورپین یونین ائیر سیفٹی ایجنسی نے پی آئی اے کے یورپی ممالک کے فضائی آپریشن کا اجازت نامہ 6 ماہ کے لیے عارضی طور پرمعطل کیا ۔ ترجمان پی آئی اے کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا معطلی کا اطلاق یکم جولائی رات 12 بجے سے ہونا تھا ، تاہم بعد میں حکومت پاکستان کی کوششوں سے 3 جولائی تک پاکستانی طیاروں کو یورپ اور برطانیہ میں اترنے اور گزرنے کی اجازت دے دی گئی، ترجمان پی آئی اے کے مطابق یورپ کی پروازیں عارضی طور پر منسوخ کی گئی ہیں، یورپین فضائی سیفٹی سے مسلسل رابطے میں ہیں اور اس کے خدشات دور کرنے کیلئے اصلاحی اقدامات اٹھا رہے ہیں، ترجمان نے کہا جن مسافروں کے پاس پی آئی اے بکنگ ہے ، وہ اسے ری فنڈ یا آگے کر ا سکتے ہیں، حکومت اور انتظامیہ کے اقدامات کے باعث معطلی جلد ختم ہو جائے گی۔پی آئی اے کے جاری بیان کے مطابق اس فیصلے کے خلاف اپیل دائر کی جاسکے گی۔ اس فیصلے کے خلاف اپیل بھی دائر کی جارہی ہے اور امید کہ یہ معطلی جلد ختم ہوگی اور پروازیں بحال ہوسکیں گی۔ یورپی یونین کے بعد برطانوی سول ایوی ایشن اتھارٹی نے الگ سے پی آئی اے کی پروازیں معطل کرنے کا اعلان کردیا ،ترجمان سی اے اے برطانیہ کے مطابق یورپی یونین ایوی ایشن سیفٹی ایجنسی کے فیصلے کے بعد لندن اورمانچسٹرسے پروازیں معطل کی جارہی ہیں۔ پاکستانی طیاروں کی پروازیں تین جولائی تک بحال رکھنے کیلئے سیکرٹری خارجہ نے ہنگامی طور پر تمام یورپین ممالک کے سفیروں سے رابطہ کیا ، ترجمان پی آئی اے کے مطابق پی آئی اے کو یکم تا تین جولائی برطانیہ اور یورپ اترنے اور اوور فلائینگ کی تا حکم ثانی اجازت دی گئی، وزارت خارجہ اور پاکستان کے سفیر مسلسل یورپین حکام سے رابطے میں ہیں ، پی آئی اے کی اسلام آباد تا لندن اور واپسی کی پروازیں پی کے 785 اور 786 معمول کے مطابق آپریٹ کریں گی۔ دیگر پروازوں کا اعلان جلد کیا جائے گا۔ پاکستان میں حکومت کی جانب سے بیشتر پائلٹس کی اسناد اور لائسنسز مشکوک قرار دینے کے بعد دنیا بھر کے بیشتر ممالک میں پاکستانی پائلٹس ، عملے اور گراؤنڈ سٹاف کی اسناد اور لائسنس کی تصدیق کا سلسلہ جاری ہے ، ویتنام میں بھی پانچ پاکستانی پائلٹس کو کام سے روک دیا گیا، ،قطر، عمان، متحدہ عرب امارات، کویت سمیت کئی ممالک نے اپنی ایئر لائنز میں کام کرنے والے بیشتر پاکستانی ہوابازوں کو کام سے روک چکے ،پوری دنیا کی مختلف فضائی کمپنیوں کیساتھ منسلک پاکستانی پائلٹس، عملے کے اراکین میں کئی گنا اضافہ ہو گیا، ان کی اسناد اور لائسنسز کی جانچ پڑتال کا عمل جاری ہے ، ویتنام میں 5 پاکستانی پائلٹس کو کام سے روک دیا گیا۔پی آئی اے آفیسرز ایسوسی ایشن کے جنرل سیکرٹری صفدر انجم نے کہاہے یورپی یونین کی پی آئی اے کی پروازوں پر پابندی کے نتائج پی آئی اے کے لئے انتہائی خطرناک ہوں گے ۔ دوسری طرف امارات کی جنرل سول ایوی ایشن اتھارٹی کی جانب سے امارات میں کام کرنے والے پاکستانی پائلٹس کے لائسنس کی تصدیق کیلئے پاکستانی سول ایوی ایشن کو خط لکھا دیا گیا، خط میں کہا گیا یو اے ای میں لائسنس رکھنے والے پاکستانی پائلٹس کو پاکستانی اتھارٹی کے جاری لائسنس کی بنا پر لائسنس جاری کئے گئے تھے ، یہی انجینئرز اور فلائٹ آپریشنز آفیسرز کا معاملہ ہے ، لہذا ان سب کے لائسنسز و دیگر دستاویز کی تصدیق کردی جائے ۔دریں اثناء سول ایوی ایشن اتھارٹی نے اندرون ملک پروازوں کی اجازت میں 31 اگست تک توسیع کردی ہے ،سی اے اے نے 30 جون تک ملک کے 6 ایئرپورٹس پر اندرون ملک پروازوں کی اجازت دی تھی جس میں اب 31 اگست تک توسیع کا نوٹیفیکیشن جاری کردیا گیا ہے ۔ نوٹم میں کہا گیا ہے کہ کراچی، لاہور، اسلام آباد، پشاور اور کوئٹہ میں اندرون ملک پروازیں آپریٹ کرنے کی اجازت ہوگی،گلگت، اسکردو ائیرپورٹ پر صرف اسلام آباد سے پروازیں چلانے کی اجازت ہوگی جبکہ ملک کے دیگر تمام ائیرپورٹس پر اندرون ملک پروازیں ممنوع رہیں گی۔