مکرمی !28مئی ہماری قومی تاریخ کا ایک یادگار دن ہے۔ آج سے انیس سال قبل پاکستان نے 28مئی 1998ء کو چاغی کے پہاڑوں میں پانچ دھماکے کئے ۔جمعرات کا دن تھا اور سہ پہر 3بج کر 40منٹ پر یکے بعد دیگرے ایٹمی دھماکے کر کے ہمسایہ اور دشمن ملک بھارت کی بر تری کا غرور خاک میں ملا دیا ۔اس کے ساتھ ہی پاکستان ایٹمی قوت رکھنے والا دنیا کا ساتواں اور عالم اسلام کا پہلا ملک بن گیا ۔۔مئی 1998 کے دن بھی کیا عجیب دن تھے صورتحال آج کے دن سے ملتی جلتی تھی فکر ،پریشانی ،خدشات ،خطرات ،جذبات و ولولے لیکن پھر بھی صورتحال اتنی بد تر اور مایوس کن نہیں تھی جتنی آجکل ہے ۔بھارت 11مئی 1998ء کے ایٹم بم ، نیوکران بم اور ہائیڈرجن بم کے دھماکوں کے بعداپنی کامیابی پر پھولے نہیں سما رہا تھا۔ اس کے تنگ نظر رہنما اور حکومتی عہدیدار پاکستان کو صفحہ ہستی سے مٹانے کی دھمکیاں دینے میں اپنی توانائی صرف کرنے لگے ۔11مئی 1998ء کے دھماکوں نے پاکستان کی آزادی اور سلامتی کے لئے خطرات پیدا کر دئے اور علاقہ میں طاقت کا توازن تبدیل ہو نے سے بھارت کے جارحانہ عزائم کی تکمیل کی راہ ہموار ہو گئی ۔پاکستان کی ایٹمی صلاحیت کے بارے میں انگلیاں اٹھ رہی تھیں جس کی روک تھام کے لئے پاکستانی عوام کے علاوہ عالم اسلام کے پاکستان دوست حلقوں کی طرف سے سخت ترین دبائو ڈالا جارہا تھا کہ پاکستان بھی ایٹمی تجربہ کر کے بھارت کو منہ توڑ جواب دے ۔ایسی صورتحال میںپاکستانی قوم کی پریشانی و فکر مندی فطری بات تھی ۔وزیر اعظم نواز شریف کی حکومت پر اندرونی طور پر دبائو تھا کہ وہ ایٹمی دھماکے کر کے بھارت کو منہ توڑ جواب دیں ۔اور پھر 28مئی 1998ء کوڈاکٹر عبدالقدیر خان کی نگرانی میں 3بج کر 40منٹ پر چاغی کی پہاڑیوں کا رنگ بدلنا شروع ہوا اور ساتھ ہی دنیا کا سوچ و چلن بدل گیا۔ پاکستان سات ایٹمی دھماکے کر چکا تھا ۔دھماکوں کے نتیجے میں بے پناہ توانائی اور حرارت کے اخراج سے پہاڑیوں کا رنگ پہلے کالا پھر سرخی مائل اور پھر سفید ہو گیا ۔بلا شبہ 28مئی یوم تفاخر ہے اور ہماری قومی تاریخ کا انمنٹ باب بھی۔ (حلیمہ عرفان ،کراچی)