نیویارک( ندیم منظور سلہری سے ) " نیویارک ٹائمز " کی ایک خصوصی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ افغانستان کی طرح یوکرین جنگ میں امریکی خفیہ ایجنسیوں کی رپورٹس اور اندازے غلط ثابت ہوئے ۔ امریکی قانون سازوں کا کہنا ہے ایسا لگتا ہے کہ انٹیلیجنس کمیونٹی اور امریکی فوج دونوں کے اندازے ایک بار پھر غلط ثابت ہو گے ہیں۔ افغانستان میں انٹیلیجنس ایجنسیوں نے پیش گوئی کی تھی کہ وہاں غنی حکومت اور اس کی افواج امریکی انخلاء کے بعد بھی کم از کم چھ ماہ تک اقتدار میں رہ سکتی ہیں۔ یوکرین میں انٹیلیجنس حکام کا خیال تھا روسی فوج 2 دنوں میں یوکرین کے دارالحکومت کیف پر قبضہ کر لے گی۔ وقت نے ثابت کیا کہ یہ معلومات اور اندازی غلط نکلے ۔ یہ اندازہ لگانا کہ ایک فوج اور ایک قوم کس حد تک اور کتنی جانفشانی سے اپنا دفاع کرے گی۔ غیر معمولی طور پر مشکل ہے ۔ اگر افغانستان کے متعلق درست اندازہ لگایا جاتا تو افغانوں کو نکالنے کی کوششیں پہلے شروع ہو سکتی تھیں۔ یوکرین جنگ پر بھی روسی حملے سے پہلے ہی یوکرین کو مزید جدید ہتھیار بھجوائے جا سکتے تھے ۔ ایک امریکی اہلکار نے کہا کہ حملے سے پہلے یوکرین کی حکومت اور دفاعی ماہرین نے بار بار بتایا کہ اس کی فورسز مردانہ وار مقابلہ کریں گی لیکن بائیڈن انتظامیہ اور پینٹاگون کو ان باتوں پر یقین نہیں آیا۔