ماسکو،کیف، واشنگٹن ( نیٹ نیوز، نیوزایجنسیاں ) یوکرین نے ایک ماہ سے جاری جنگ کے دوران پہلی بار روسی سرزمین کو نشانہ بنایا ہے جس میں ایک آئل ڈپو کو تباہ کردیا گیا۔عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق یوکرین کے 2 ہیلی کاپٹرز نچلی پرواز کرتے ہوئے روس شہر بلگورود میں داخل ہوئے اور مختلف اہداف پر متعدد میزائل داغے ۔ دوسری جانب استنبول میں فریقین کے درمیان مذاکرات بھی جاری ہیں اور خارکیف کے گورنر نے دعویٰ کیا کہ روسی افواج نے کئی علاقوں کو خالی کردیا ہے ۔ ادھر روس اور یوکرین نے ماریوپول سے انخلا کے منصوبے کی منظوری دے دی ۔ریڈ کراس کے ترجمان کے مطابق انخلا کے منصوبے کی منظوری کے باوجود تنظیم کو انسانی امداد اور میڈیکل سپلائی سمیت دیگر چیزوں کی اجازت نہیں دی گئی ہے ۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق یوکرین کی حکومت ملک کے جنوب مشرق میں واقع شہر ماریوپول سے شہریوں کے انخلا کے واسطے 45 بسیں روانہ کی دی ہیں ۔ یہ شہری کئی ہفتوں سے شہر میں محصور ہیں۔ نیٹو کے سیکرٹری جنرل جینز سٹولٹن برگ نے کہاہے کہ یوکرین میں روسی افواج ملک کے مشرق میں اپنے حملوں کو دوگنا کرنے کے لیے دوبارہ منظم ہو رہی ہیں۔ امریکہ کے محکمہ دفاع پینٹاگون نے پہلی مرتبہ انکشاف کیا ہے کہ روس لیبیا سے کرائے کے جنگجوئوں کی بھرتی شروع کرنے کا ارادہ رکھتا ہے اور یوکرین کے دارالحکومت کیف کے ارد گرد تعینات تقریبا 20 فی صد روسی فوجیوں کی کہیں اور صف بندی کی جارہی ہے ۔ پینٹاگون کے پریس سیکرٹری جان کربی نے معمول کی بریفنگ میں کہا کہ ہم نے گزشتہ 24 گھنٹے کے دوران فوجیوں کے ایک معمولی فی صد کی نئی صف بندی ملاحظہ کی ہے اور ہمارا اندازہ ہے کہ کچھ فوجیوں کی بیلاروس میں دوبارہ صف بندی کی جارہی ہے ۔