ایران کے وزیر خارجہ جواد ظریف نے سماجی رابطے کی سائٹ پراعتراف کیا ہے کہ یو کرائن کا طیارہ امریکہ کی مہم جوئی کی وجہ سے انسانی غلطی کے باعث تباہ ہوا۔ 8جنوری کو ایران نے جب عراق میں امریکی اہداف پر میزائل داغے اس کے دو گھنٹے بعد یوکرائن کا بوائنگ 737 بدقسمت طیارہ تہران سے پرواز کے چند منٹ بعد حادثے کا شکار ہوا تو عالمی ماہرین طیارے کے ایرانی میزائل کی زد میں آنے کا خدشہ ظاہر کر رہے تھے مگر تہران نے اس قسم کے خدشات اور کینیڈا کو مشترکہ تحقیقات کی پیشکش کی تھی۔ اب ایران کے وزیر خارجہ نے تسلیم کیا ہے کہ بدقسمت طیارہ ایران کی حساس تنصیبات سے گزرتا ہوا انسانی غلطی کے باعث تباہ ہوا ہے۔ اس میں شبہ نہیں کہ حالت جنگ میں اس قسم کی غلطی کا ہمیشہ امکان موجود رہتا ہے مگر کیونکہ طیارے نے تہران کے ہوائی اڈے سے اڑان بھری تھی جس سے تہران کے سول ایوی ایشن کی اپنے دفاعی اداروں سے کمزور کمیونی کیشن سسٹم کی نشان دہی ہوتی ہے گو ایران کے وزیر خارجہ نے ایران کے عوام سے اس غلطی پر معافی طلب کی ہے مگر کیونکہ طیارے میں ایران کے 63افراد کے علاوہ یوکرائن ‘ کینیڈا‘ برطانیہ اور امریکہ کے شہری بھی سوار تھے اس لئے ایران کو نہ صرف ہلاک شدگان کے ورثاء سے معافی کے ساتھ زر تلافی ادا کرنا پڑ سکتی ہے۔بہتر ہوگا ایران سول ایوی ایشن کی خامی کو دور کرنے کے ساتھ ذمہ داروں کو بھی انصاف کے کٹہرے میں لائے تاکہ مستقبل میں اس قسم کے حادثات سے بچا جا سکے۔