اسلام آباد(اظہر جتوئی)فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے ٹیکس گوشواروں میں غلط بیانی کرنیوالے افراد کیخلاف کارروائی کا فیصلہ کیا ہے ، اس سلسلے میں ٹیکس بچانے کیلئے بعض رئیل اسٹیٹ سے وابستہ افراد کی طرف سے ایف بی آرمیں جمع کرائے گئے ٹیکس گوشواروں میں خود کو’’ بلڈرز‘‘ کے بجائے ’’ایگریکلچرل لینڈلارڈ ‘‘ظاہر کیے جانیکا انکشاف ہوا ہے جسکی وجہ ملکی خزانہ کو کروڑوں کا نقصان پہنچایا گیا،ذرائع کے مطابق ایف بی آر نے نوابشاہ کے پراپرٹی سے وابستہ اے ون اسٹیٹ ایجنسی کے پروپرائٹر قاضی رشید بھٹی کی جانب سے ایف بی آرمیں جمع کرائے گئے ٹیکس گوشوارے مالی سال 2017/18میں خود کو بلڈرز کی بجائے ایگریکلچرل لینڈ لارڈ ظاہرکرنیکا کھوج لگا یاجس میں اپنی اصل آمدنی و ذرائع چھپاتے ہوئے اثاثے ایک کروڑ 72لاکھ 8ہزارروپے کے ظاہر کیے ہیں تاکہ کم سے کم ٹیکس دیا جاسکے ۔ذرائع کے مطابق ایف بی آر میں رجسٹریشن نمبر (4540254013043)کے حامل پراپرٹی ٹائیکون قاضی رشید بھٹی کی جانب سے ظاہر کیے گئے اثاثوں میں ایک درجن سے زائد زرعی ،تجارتی،صنعتی اور رہائشی پراپرٹیز ظاہر کی گئیں جن میں 4زرعی پراپرٹیزاور 10تجارتی،صنعتی اور رہائشی نوعیت کی پراپرٹیز شامل ہیں ۔ذرائع کے مطابق ایف بی آر نے ملک بھر میں ٹیکس چوروں کے خلاف سخت اقدامات کی ہدایت کر دی ہے ،جن افراد نے ٹیکس چوری کی ہے انکے بارے میں تحقیقات کا دائرہ وسیع کیا جا رہا ہے ۔ذرائع کے مطابق ایف اے ٹی ایف کی طرف سے بھی رئیل اسٹیٹ بزنس کی سخت مانیٹرنگ کا مطالبہ کیا گیا تھا،اسکو مدنظر رکھتے ہوئے ملک بھر کے پلازوں ،ہائوسنگ سوسائٹیوں کے کوائف بھی اکٹھے کئے جا رہے ہیں۔