اسلام آباد ( لیڈی رپورٹر ) اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس عامر فاروق نے پولیس کی جانب سے ڈسچارج رپورٹ جمع کرائے جانے پر سابق وزیر اعظم کے معاون خصوصی عرفان صدیقی کو کرایہ داری ایکٹ کی خلاف ورزی پر درج مقدمہ سے بری کرتے ہوئے ان کی مقدمہ اخراج کی درخواست نمٹا دی ہے ۔ سماعت کے دوران عرفان صدیقی کے وکیل نے کہا کہ انتظامیہ کے خلاف کارروائی کی ہدایت کی جائے ،جسٹس عامر فاروق نے کہا کہ یہ آپ کا آئینی حق ہے آپ الگ سے دائر کرسکتے ہیں۔ بعد ازاں عرفان صدیقی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اپنے وکلا سے مشاورت بھی جارہی ہے دو الگ الگ کیسز تیار کرر ہے ہیں ۔جعلی نوٹیفکیشن اور جعلی آرڈر کر کے میرے بنیادی حقوق سلب کئے گئے ۔ یہ میری ذات کا مسئلہ نہیں مجھے جیل میں ڈال کر ہتھکڑی لگا کر آج کہہ دیا اسکا کوئی قصور نہیں تھا ۔ اس مقدمے کو منطقی انجام تک جانا چاہئے ۔ انتظامیہ نے پولیس رپورٹ پیش کرتے ہوئے موقف اختیار کیا کہ یہ بے معنی ایکسرسائز ہے ۔ عدالت نے درخواست نمٹاتے ہوئے مقدمے سے بری کر دیا ہے ۔