لاہور(خصوصی نمائندہ) وزیراعلیٰ پنجاب سردا ر عثمان بزدارنے کہا ہے کہ مودی سرکار نے شہریت کے کالے قانون کے ذریعے بھارت کی تقسیم کی بنیاد رکھ دی ہے ۔ بھارت میں بھی لوگ ضمیر کی آواز پر کالے قانون کے خلاف سراپا احتجاج ہیں، جہاں طلبہ کی آواز نہیں سنی جاتی وہ ملک محض قید خانہ ہے ۔گزشتہ روز اپنے بیان میں وزیراعلیٰ عثمان بزدارنے مزید کہا کہ بھارت میں یہ کیسی نام نہاد جمہوریت ہے جہاں لوگوں کو شہریت سے بلا جواز محروم کیا جا رہا ہے ، پاکستان میں قائد اعظم کے وژن کے مطابق اقلیتوں کو مثالی حقوق حاصل ہیں۔ نریندر مودی اپنے گھر کی خبر لیں۔دریں اثنا وزیراعلیٰ پنجاب نے کہا کہ آزاد کشمیر اور بلوچستان میں برفباری اور لینڈ سلائیڈنگ کے باعث جانی و مالی نقصان پر دلی دکھ اور افسوس ہوا ہے ۔ پنجاب حکومت دکھ کی گھڑی میں متاثرہ بہن بھائیوں کیساتھ کھڑی اور انکی کی مدد کیلئے حاضر ہے ۔ علاوہ ازیں وزیراعلیٰ عثمان بزدار نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان کے وژن کے مطابق پنجاب حکومت بچت اور کفایت شعاری کی پالیسی پر سختی سے عمل پیرا ہے ، سرکاری خزانے کو قوم کی مقدس امانت سمجھ کر خرچ کر رہے ہیں۔ سردار عثمان بزدار نے بچت اور کفایت شعاری کی مثال قائم کرتے ہوئے وزیراعلیٰ آفس کے اخراجات میں نمایاں کمی کی ۔سابق حکومت کے دور میں 2016-17 میں انٹرٹینمنٹ اور تحائف کی مد میں 8 کروڑ 62 لاکھ روپے اور 2017-18 میں انٹرٹینمنٹ اور تحائف کی مد میں تقریباً 9 کروڑ روپے کے اخراجات کئے گئے ۔وزیراعلیٰ عثمان بزدار کے دور میں 2018-19 میں انٹرٹینمنٹ اور تحائف کی مد میں 5 کروڑ 38 لاکھ روپے جبکہ2019-20 (نومبر تک) انٹرٹینمنٹ اور تحائف کی مد میں 2 کروڑ روپے کے اخراجات ہوئے ۔ سابق حکومت کے دور میں 2016-17 میں پٹرول کی مد میں 3 کروڑ 3 لاکھ روپے اور 2017-18 میں 3 کروڑ 50 لاکھ روپے کے اخراجات ہوئے ۔ عثمان بزدار کے دور میں 2018-19 میں پٹرول کی مد میں 2 کروڑ 19 لاکھ روپے صرف کئے گئے جبکہ 2019-20 (دسمبر تک) ایک کروڑ 24 لاکھ روپے خرچ ہوئے ، 2016-17 میں فرنیچر کی مد میں 7 لاکھ 41 ہزار روپے اورمالی سال 2017-18 میں 6 لاکھ 41 ہزار روپے کے اخراجات کئے گئے ، 2018-19 میں فرنیچر کی مد میں 14 لاکھ 99 ہزار روپے کے اخراجات ہوئے جبکہ مالی سال 2019-20 میں (دسمبر تک) فرنیچر کی مد میں 4 لاکھ 98 ہزار روپے صرف ہوئے ۔