اسلام آباد (صباح نیوز)راولپنڈی اسلام آباد ٹیکس بار ایسوسی ایشن کے صدر سید توقیر بخاری نے کہا ہے کہ نئے پاکستان کیلئے ٹیکس کا نیا اور عادلانہ نظام ضروری ہے جو دولت کی منصفانہ تقسیم کو یقینی بنا کر امیر اور غریب کے مابین بڑھتے ہوئے فرق کو کم کرے ۔راولپنڈی اسلام آباد ٹیکس بار ایسوسی ایشن کے صدر سید توقیر بخاری نے یہاں جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا کہ نئے پاکستان کیلئے ٹیکس کا نیا اور عادلانہ نظام ضروری ہے جو دولت کی منصفانہ تقسیم کو یقینی بنا کر امیر اور غریب کے مابین بڑھتے ہوئے فرق کو کم کرے ، عوام کو معاشی انصاف فراہم کرنے کی کوششوں میں نئی حکومت سے ہر ممکن تعاون کیا جائے گااور اس سلسلہ میں قابل عمل سفارشات پیش کی جائیں گی۔ عوام اور کاروباری برادری کو پی ٹی آئی کے اکنامک مینیجرز سے بڑی توقعات وابستہ ہیں اور انھیں انصاف ریلیف اور حسنِ حکمرانی کی امید ہے ۔انہوں نے کہا ٹیکس کے ناکام نظام کو بدلنے یا موجودہ نظام میں بنیادی تبدیلیوں کی ضرورت ہے کیونکہ موجودہ ٹیکس سسٹم غیرمتوازن اور زمینی حقائق سے متصادم ہے جسکی وجہ سے غربت مسلسل بڑھ رہی ہے جو ملکی سلامتی کا مسئلہ بن سکتاہے ۔ملکی نظام چلانے کے لئے بالواسطہ ٹیکسوں پر انحصارتقریباًنوے فیصد تک پہنچ گیا ہے جسکی وجہ سے عوام غربت کی دلدل میں دھنس رہی ہے اوردیگر سنگین معاشرتی بھی مسائل جنم لے رہے ہیں۔ٹیکس کے نظام کا فوکس اشرافیہ کے وسائل میں مسلسل اضافے کے بجائے براہ راست ٹیکسوں کے زریعے عوام کی فلاح اور دولت کی منصفانہ تقسیم ہونی چائیے تاکہ تمام وسائل ایک چھوٹی سے اقلیت کی طرف منتقل ہونے کا سلسلہ بند کیا جا سکے اور عوام کے مسائل میں کمی لائی جا سکے ۔ انھوں نے کہا کہ ٹیکس کے نظام کی بہتری کیلئے مقامی ماہرین پر انحصار کیا جائے کیونکہ غیر ملکی ماہرین جنھیں ملکی حالات کا ادراک نہیں ہوتا کی سفارشات پر عمل درامد کرنے سے نظام کو مزید پیچیدہ بنانے کے علاوہ کوئی نتیجہ حاصل نہیں کیا جا سکا ہے ۔