’’با خبر ،با وثوق ‘‘سلوگن لئے میڈیا کی دنیا میں منفرد مقام رکھنے والا 92 نیوز ایچ ڈی پلس 8 سال کا ہو گیا ہے۔ سچائی ، باوثوق خبروں، بے باک اور با وقار صحافت سے 8 سال کے سفر کے دوران 92 نیوز ایچ ڈی پلس عوام کے دلوں میں گھر کر چکا ہے۔ 92 نیوز نے ٹیکنالوجی کے میدان میں نئے رحجانات متعارف کرائے۔ ایشیاء کا سب سے بڑا تھری ڈی ورچوئل سٹوڈیو 92 نیوز کے پاس ہے۔ 92 نیوز پر ہولو گرام ، آگسینٹڈ اور ورچوئل ٹیکنالوجی کا استعمال ہو رہا ہے۔ 92 نیوز نے ایچ ڈی اور ہولو گرام ٹیکنالوجی متعارف کرائی ۔ 8 سال سے 92 نیوز خبر دینے میں قومی ، اخلاقی اور صحافتی ذمہ داری کی پاسدار ی کر رہا ہے ، 92 نیوز سیاست اور معاشرے میں بھی اصلاح کا کام کر رہا ہے، کم عرصے میں 92 نیوز نے میڈیا میں بہت اہمیت حاصل کی ہے۔ 92 نیوز جرأت اور دلیری کے ساتھ غیر جانبدارانہ خبریں اور تجزئیے پاکستان کے لوگوں تک پہنچا رہا ہے۔صحافت کے اساتذہ میڈیا کے تین اصول انفارمیشن ، ایجوکیشن اور انٹرٹینمنٹ کا کہتے ہیں ، مجھے خوشی ہے کہ 92 نیوز چینل ان تینوں اصولوں پر کاربند نظر آتا ہے۔ سالگرہ کے موقع پر پاکستان اور دنیا بھر میں 92 نیوز کے دفاتر میں کیک کاٹے گئے۔ ہیڈ آفس 92 نیوز میں سالگرہ کی مناسبت سے نیوز روم ، رپورٹنگ، ایڈمنسٹریشن ، ایڈیٹنگ اور سٹوڈویز سمیت تمام شعبوں کو خوبصورتی اور نفاست کے ساتھ سجایا گیا۔ 92 نیوز کے دفاتر میں آنے والے مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد نے 92 نیوز کے مستقبل کیلئے نیک خواہشات کے اظہار کیا۔ 92نیوز کی معیاری رپورٹنگ، بے لاگ تبصروں اور قومی اہمیت کے معاملات میں حب الوطنی کے جذبہ سے سرشار پالیسیوں کا بھی اعتراف کیا جا رہا ہے۔ ملتان میں 92 نیوز کے بیورو چیف فضیل سہو نے مجھے سالگرہ کی تقریب میں شرکت کا موقع فراہم کیا، وہاں میں نے یہی بات کی کہ وسیب کیلئے 92 نیوز کا وجود کسی نعمت سے کم نہیں۔ مختلف سیاسی جماعتوں کے رہنمائوں نے بھی 92 نیوز کی 8 ویں سالگرہ کے موقع پر مبارکباد کے پیغامات دئیے ہیں۔ چیئرمین سینٹ صادق سنجرانی نے اپنے پیغام میں کہا کہ 92 نیوز کی انتظامیہ کو 8 ویں سالگرہ کے موقع پر مبارکباد پیش کرتاہوں، کم عرصے میں 92 نیوز نے میڈیا میں بہت اہمیت حاصل کی اور خاص طور پر دینی پروگرامز کو بھی خراج تحسین پیش کرتا ہوں۔ وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ ، وزیر اعلیٰ بلوچستان عبدالقدوس بزنجو ، سابق وزرائے اعلیٰ چوہدری پرویز الٰہی ، محمود خان ، گورنر پنجاب میاں بلیغ الرحمن ، گورنر سندھ کامران ٹیسوری ، گورنر کے پی حاجی غلام علی ، وزیر دفاع خواجہ آصف ، وفاقی وزیر احسن اقبال ،اپوزیشن لیڈر راجہ ریاض، امیر جماعت اسلامی سراج الحق، رہنما پی ٹی آئی فواد چوہدری ، سابق ایم این اے اعجاز الحق، رہنما ایم کیو ایم پاکستان مصطفی کمال نے 92 نیوز چینل سے منسلک تمام افراد ، انتظامیہ ، صحافیوں اور ناظرین کو چینل کی 8 ویں سالگرہ پر مبارکبادیں پیش کیں۔ وزیر اعظم آزاد کشمیر سردار تنویر الیاس نے بھی 92 نیوز کی انتظامیہ کو مبارکباد دی ہے، سیاسی اور جمہوری اقدار کے فروغ، صحافتی ذمہ داری اب تک جس طرح 92 نیوز نے نبھائی آگے چل کر بھی اسی طرح اپنے ملک کیلئے کردار ادا کرتا رہے گا۔ آج جہاں 92 نیوز چینل ہر عمر ، ہر علاقے، ہر مکتبہ فکر کے ناظرین کا اولین انتخاب ہے وہاں عوام کے مسائل اقتدار کے ایوانوں تک پہنچانے کا فریضہ بھی بطور احسن سر انجام دے رہا ہے۔ 92 نیوز میڈیا گروپ نے ہر مشکل وقت میں قوم کا ساتھ دیا، کرونا جیسی قیامت خیز وبا ء پوری دنیا میں پھیلی تو ہر طرف افواہ ساز فیکٹریوں نے اپنا دھندہ چلایا، جس کے باعث قوم میں مایوسی اور خوف کی کیفیت پائی گئی مگر اس موقع پر 92 نیوز چینل کی طرف سے کورونا آگاہی مہم ، احتیاطی تدابیر کی تلقین ، قابل اعتماد رپورٹنگ، سنسنی خیزی سے گریز جیسے عمل نے اسے قابل اعتماد ادارہ بنا دیا ۔ کورونا وائرس دنیا کا منفرد واقعہ ہے ۔ یہ حقیقت ہے کہ وسیب کے علاوہ سندھ اور بلوچستان میں صدی کا بد ترین سیلاب آیا۔ سیلاب کے دوران 92 نیوز نے سیلاب متاثرین کی مجبوریوں ، آہوں اور سسکیوں کو دبنے نہ دیا۔ سیلاب متاثرین کیلئے 92 نیوز چینل کی لائیو ٹیلی تھون سے فنڈز اکٹھے کئے گئے اور متاثرین تک پہنچائے گئے۔ یہ حقیقت ہے کہ قدرتی آفت کا شکار ہم وطنوں کی مدد کیلئے 92 نیوز چینل ان علاقوں تک پہنچا جہاں کوئی اور نہ پہنچ سکا، متاثرین کے صرف مسائل ہی اجاگر نہیں کئے بلکہ ان کی مدد کیلئے عملی اقدامات بھی کئے۔لیکن یہ بتانا بھی ضروری ہے کہ وفاقی اور صوبائی حکومت کی طرف سے سیلاب متاثرین کی امداد کیلئے اعلان تو بہت ہوئے مگر لوگ آج بھی بے یار و مدد گار ہیں ، سیلاب کے بعد سب سے بڑا مرحلہ بحالی کاتھا، حکومت نے بحالی کے بھی اعلانات کئے مگر ابھی تک متاثرین کی بحالی کی طرف توجہ نہیں دی گئی۔ 92 نیوز چینل نے بارہا توجہ دلائی کہ سیلاب سے جہاں گھر اور ہنستی بستی آبادیاں صفحہ ہستی سے مٹ گئیں وہاں انفراسٹرکچر بھی بری طرح متاثر ہوا۔ سیلاب سے تباہ ہونے والے سکول ، سڑکیں اور ہسپتال ابھی تک تعمیر نہیں ہو سکے۔ جس طرح 92 نیوز نے ان مسائل کی طرف توجہ دلائی اسی طرح حکومت کو بھی اپنی ذمہ داری پوری کرنی چاہئے۔ ٭٭٭٭