لاہور (نیٹ نیوز)انڈین ریاست کرناٹک میں 4سال قید کاٹنے کے بعد پاکستانی خاتون سمیرا کو ان کی کم عمر بیٹی سمیت واہگہ بارڈر پر پاکستانی حکام کے حوالے کر دیا گیا ہے ۔سمیرا کا تعلق پاکستان کے شہر کراچی سے ہے اور ان کے والدین قطر میں روزگار کے لیے مقیم ہیں۔ سمیرا کی پیدائش قطر ہی میں ہوئی تھی۔ قطر ہی میں سمیرا کا رابطہ انڈیا کے ایک مسلمان نوجوان سے ہوا تھا جو جلد ہی گہرے تعلق میں بدل گیا۔جس سے شادی کے بعد وہ بھار ت گئی جہاں اسے قید کرلیاگیا۔بی بی سی اردو پر سمیرا کی کہانی سامنے آنے کے بعد پاکستان میں سینیٹر عرفان صدیقی نے یہ معاملہ 14 فروری کو سینٹ میں اٹھایا تھا۔سینیٹر عرفان صدیقی کے مطابق سمیرا کو پاکستانی بارڈر تک پہنچانے کے لیے نئی دہلی میں پاکستانی ہائی کمشن کے افسران اُن کے ساتھ تھے ۔عاصمہ جہانگیر لیگل ایڈ سیل کی ایڈووکیٹ ندا علی کے مطابق انھیں گذشتہ شام پاکستان کی وزارت داخلہ کی جانب سے بتایا گیا تھا کہ سمیرا کو واہگہ بارڈر پر رینجرز حکام کم از کم دو دن تک بریفنگ کے لیے اپنے پاس رکھیں گے اور ممکنہ طور پر اتوار یا سوموار کے روز سمیرا کو ان کے حوالے کر دیا جائے گا۔سینیٹر عرفان صدیقی کے مطابق سمیرا کے علاوہ ایک اور خاتون کو بھی پاکستانی حکام کے حوالے کیا گیا ہے ۔