کراچی (سٹاف رپورٹر)سندھ اسمبلی نے صوبہ میں گیس کی بدترین لوڈشیڈنگ پرشدید احتجاج کرتے ہوئے متفقہ قرارداد کے ذریعے وفاقی حکومت سے مطالبہ کیا کہ سندھ میں گیس لوڈشیڈنگ فوری ختم کی جائے ،دوسری صورت میں احتجاج کا دائرہ وسیع کیاجائیگا،بحران پروفاقی حکومت کے اتحادی بھی پھٹ پڑے ۔گزشتہ روزگیس کی بندش کیخلاف مذمتی قرارداد ایم کیوایم کے رکن محمد حسین نے پیش کی۔وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے مطالبہ کیا کہ مشترکہ مفادات کونسل کا اجلاس جلد بلایا جائے تاکہ اس قرارداد پر صوبے کی آواز بلند کرسکوں،مشترکہ مفادات کونسل میں سندھ کے 3 وفاقی وزراء ہیں،انکی سیاسی جماعتیں آئین کے مطابق سندھ کے حق کیلئے آوازبلند کریں، امید ہے وفاقی حکومت سندھ کو آئینی حق دیگی۔ مسائل حل کیلئے ہم وفاقی حکومت کیساتھ ملکرکام کرنا چاہتے ہیں۔ کچھ لوگوں کوسندھ حکومت کھٹکتی ہے ۔پی ٹی آئی کی اتحادی جی ڈی اے کے رکن نند کمارگوکلانی نے کہا کہ ہمارا اتحاد اسلئے نہیں کہ گیس جیسی بنیادی سہولت سے محروم کیا جائے ۔اپوزیشن لیڈرفردوس شمیم نقوی نے کہا کہ گیس پرسب سے پہلاحق سندھ کا ہے ۔ایم کیو ایم کے رکن خواجہ اظہارالحسن نے کہا کہ کراچی کی صنعتیں متاثرہونے سے معیشت متاثرہوتی ہے ،میرے حلقے میں گیس کے پائپ سے گٹرکا پانی نکل رہا ہے ،مسئلہ حل نہ ہوا تو میں اپنے حلقے کے لوگوں کے ساتھ دھرنا دونگا۔ پیپلزپارٹی کی رکن اسمبلی ہیراسماعیل سوہو نے توجہ دلاؤ نوٹس کے ذریعے نشاندہی کی کہ سندھ میں گیس بحران کی ذمہ داری وفاقی حکومت پرعائد ہوتی ہے ۔وزیرپارلیمانی امورمکیش کمارچاؤلہ نے کہا کہ انڈسٹریزبند ہیں بلکہ اب تو گھروں کے چولہے بھی ٹھنڈے پڑگئے ہیں ،اس معاملے پرکئی باروفاقی حکومت سے رابطہ کیا جاچکا ہے ،سندھ حکومت ایک مرتبہ پھروفاقی حکومت سے رابطہ کررہی ہے ۔