وزیر اعظم شہباز شریف نے امید ظاہر کی ہے کہ سعودی وفد کے ساتھ پاکستانی کاروباری شخصیات کی ملاقاتیں نتیجہ خیز ثابت ہوں گی۔پاکستانیوں کی ارض مقدس سے مذہبی و جذباتی وابستگی ہے تو سعودی عرب نے بھی ہر مشکل وقت میں پاکستان کو معاشی سہارا دیا۔ سعودی عرب میں 3ملین پاکستانیوں کو روزگار کی سہولت کے علاوہ معاشی بحران کے دوران سعودی عرب کا اربوں ڈالر سٹیٹ بنک میں ریزرو کروانااس کی مثالیں ہیں۔ سعودی عرب پاکستان کو معاشی لحاظ سے اپنے پائوں پر کھڑا کرنے کے لئے پاکستان میں سرمایہ کاری کے ارادے کا اظہار کر چکا ہے مگر پاکستان میں توانائی بحران ، عالمی سرمایہ کاروں کا پاکستان میں سرمایہ کاری سے گریز اور افسر شاہی کے رویہ کی وجہ سے برادر ملک کی ابھی تک پاکستان میں سرمایہ کاری کی خواہش ثمر آور نہیں ہو سکی حالانکہ پاکستان کی سیاسی اور عسکری قیادت نے بیرونی سرمایہ کاری کے لئے سہولت کونسل بھی تشکیل دی۔ اب ایک بار پھر سعودی عرب کا وفد سرمایہ کاری کے امکانات کا جائزہ لینے کے لئے پاکستان کے دورے پر ہے اس تناظر میں دیکھا جائے تو سعودی وفد کی پاکستان آمد خوشگوار ہوا کے جھونکے سے کم نہیں۔ بہتر ہو گا حکومت سعودی عرب سمیت عالمی سرمایہ کاروں کو سرمایہ کے تحفظ اور محفوظ ماحول فراہم کرنے کے لئے اقدامات کرے تاکہ عالمی سرمایہ کاروں سمیت برادر ممالک کے سرمایہ کار پاکستان میں اپنا سرمایہ بے خوف لگائیں اور پاکستان معاشی بحران سے نکل کر خود انحصاری کی منزل پر گامزن ہو سکے۔